کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال اور سول اسپتال کوئٹہ کی فیمیل پی جیز ڈاکٹر ریحانہ اور ڈاکٹر ماہ نور نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ انہیں بی ایم سی کمپلیکس اسپتال میں 15 کمرے دیئے جائیں ، 24 مئی کو ہاسٹل میں ہونے والی چوری کی غیرجانبدار تحقیقات کراکے حقائق سامنے لائے اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے ساتھ مسروقہ سامان برآمد کیا جائے ۔ یہ بات انہوں نے پیر کو دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ دن رات مریضوں کی خدمت اور فرائض کی بجا آوری کے باوجود ہم عدم تحفظ کا شکار ہیں، اس حوالے سے بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور عدالت نے واضح حکم دیا کہ خواتین ڈاکٹروں کو محفوظ رہائش دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلے کا کوئی بہتر حل نہ نکلے تب تک ہمیں موجودہ ہاسٹل میں رہنے دیا جاے ۔انہوں نے کہا کہ 24 مئی کو افسوسناک واقعہ پیش آیا ، رات آٹھ بجے جب کچھ خواتین ڈاکٹر ڈیوٹی سے واپس آئیں تو انہیں ہاسٹل میں داخل ہونے سے زبردستی روکا گیا یہ توہین عدالت اور انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے ،اسی رات ہاسٹل کے انچارج نے کچھ ڈاکٹروں کے کمروں کے تالے توڑئے ان کا سامان باہر نکالا جبکہ بعض قیمتی چیزیں مبینہ طور پر چوری ہوئی ہیں اس حوالے سے قانونی راستہ اختیار کیا اور تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی لیکن اب تک کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔ ہمیں ہراساں کیا اور سوشل میڈیا پر ہمارے خلاف غلط باتیں پھیلائی جارہی ہیں ۔