کوئٹہ(خ ن)بلوچستان فوڈ اتھارٹی کا زہریلے اور سیوریج واٹر سے سیراب کی جانے والی سبزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔ مہم کے تحت حالیہ کارروائیوں میں کلی شاہوازئی اور نیو سبزل روڈ کے علاقوں میں 50 ایکڑ رقبے پر پھیلی مضر صحت سبزیوں کی فصلیں تلف کر دی گئیں۔ترجمان بی ایف اے کے مطابق مذکورہ علاقوں میں سبزیوں کی کاشت سیوریج کے گندے نالوں سے حاصل شدہ پانی سے کی جا رہی تھی جس سے نہ صرف زمین کی زرخیزی متاثر ہو رہی تھی بلکہ شہریوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق تھے۔ فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں نے نہ صرف فصلیں تلف کیں بلکہ ان فصلوں کو پانی کی فراہمی کے ذرائع کو بھی ختم کر دیا جنہیں ٹریکٹرز کے ذریعے مسمار کیاگیا۔ترجمان کے مطابق گزشتہ ایک ہفتہ سے جاری مہم کے دوران اب تک سیکڑوں ایکڑ پر مشتمل مضر صحت سبزیاں تلف کی جا چکی ہیں۔ ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ جہاں کہیں بھی گندے نالوں کے پانی سے سبزیوں کی کاشت کی جا رہی ہو گی، ان کو بلا تاخیر تلف کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کارروائیاں صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی خصوصی ہدایات پر عمل میں لائی جا رہی ہیں جن کا موقف ہے کہ عوام کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور زہریلے پانی سے اگائی جانے والی پیداوار کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ عدالت عالیہ کے واضح احکامات اور حکومت بلوچستان کی پابندیوں کے باوجود بعض افراد تاحال آلودہ پانی سے سبزیوں کی کاشت جاری رکھے ہوئے ہیں جو ناقابل قبول ہے۔ بی ایف اے اس غیرقانونی عمل کے خلاف سخت اقدامات جاری رکھے گی تاکہ شہریوں کو محفوظ، صحت مند اور معیاری سبزیوں کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔