• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جبری گمشدگی بلوچستان میں معمول بنادیا گیا‘ وی بی ایم پی

کوئٹہ (آن لائن) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 5845 دن مکمل ہوگئے۔ اس موقع پر تنظیم نے ماہ جبین بنت غلام مصطفیٰ کی جبری گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ عید کے دن بھی احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔وی بی ایم پی کے رہنمائوں نے شال میں جاری کیمپ میں اظہار یکجہتی کے لئے آنے والے وفود اور لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طویل احتجاج کے باوجود بلوچ قوم کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ حالیہ عرصے میں خواتین کی جبری گمشدگیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، جس کی تازہ مثال ماہ جبین کی گمشدگی ہے۔تنظیم کے مطابق ماہ جبین ضلع واشک کے علاقے بسیمہ سے تعلق رکھتی ہیں۔ وہ بلوچستان یونیورسٹی میں لائبریری سائنس کی طالبہ ہیں۔ وی بی ایم پی کا کہنا ہے کہ ماہ جبین کو شال سے گرفتار کرنے کے بعد جبری لاپتہ کیاگیا۔رہنمائوں نےکہا کہ جبری گمشدگی جیسے جرم کو بلوچستان میں معمول بنا دیا گیا ہے۔ جبری گمشدگی بذات خود ایک ناقابل معافی جرم ہے، لیکن خواتین کی جبری گمشدگی ایک نہایت حساس اور پیچیدہ مسئلہ ہے، جسے کسی صورت جواز فراہم نہیں کیا جا سکتا۔وی بی ایم پی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ماہ جبین، ان کے بھائی یونس اور دیگر لاپتہ افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔مزید برآں وی بی ایم پی نے اعلان کیا کہ عید کے روز نہ صرف جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج ہوگا بلکہ ذاکر مجید کی جبری گمشدگی کے 16 سال مکمل ہونے پر بھی خصوصی مظاہرہ کیا جائے گا۔
کوئٹہ سے مزید