• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیرس ماحولیاتی معاہدہ، امریکہ کا انخلا، 100 ارب ڈالر کے عالمی وعدوں کو خطرہ

اسلام آباد( خصوصی نمائندہ )پیرس ماحولیاتی معاہدے سے امریکہ کے انخلا کی وجہ سے سالانہ 100 ارب ڈالر کے عالمی وعدوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، جس سے ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا۔ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا،ترقی پذیر ممالک کو ایسی حکمتِ عملی اپنانی ہوگی جو مالیاتی طور پر متنوع ہو، خطے میں باہمی تعاون کو فروغ دے، اور اداروں کو مضبوط کرے تاکہ ان کے ماحولیاتی وعدے محض علامتی نہ رہیں۔ یہ باتیں ممتاز ماحولیاتی ماہرین نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیر اہتمام پیرس ماحولیاتی معاہدے سے امریکہ کے انخلا اور دنیا بھر میں ماحولیاتی مالی معاونت کے بڑھتے ہوئے بحران کے تناظر میں ایک آن لائن پالیسی مذاکرے میں کہیں۔ابتدائی کلمات میں ایس ڈی پی آئی کے نائب سربراہ ڈاکٹر شفقت منیر نے کہا کہ جہاں ترقی پذیر ملکوں کو 2035 تک کم از کم 1.3 کھرب ڈالر کی ضرورت ہے، وہاں ابھی تک صرف 300 ارب ڈالر کی مالی امداد کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے انجینئر عبیدالرحمٰن ضیا نے ماحولیاتی اقدامات کےلئے نئی منڈیوں پر مبنی مالیاتی طریقے اپنانے کی تجویز دی۔پی پی آئی بی فیصل شریف نے کہا ہم اپنی ترقی کی سمت کو دنیا کے کم کاربن والے اصولوں کے مطابق ڈھالیں۔چین کے آئی جی ڈی پی کی ما یوئے نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو آپس میں تعاون بڑھانا ہوگا ۔

دنیا بھر سے سے مزید