• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شوگر ملز کی مانیٹرنگ کی تو انہوں نے پروڈکشن ہی بند کردی، راشد لنگڑیال

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیور (ایف بی آر) راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال میں ہمیں ٹیکس شارٹ فال کا سامنا نہیں ہوگا۔ تین، چار شوگر ملز کی مانیٹرنگ کی تو ان ملز نے پروڈکشن ہی بند کردی۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے راشد لنگڑیال نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے مالی سال ہمیں ٹیکس شارٹ فال کا سامنا نہیں ہوگا، فہرست بنائی ہے انفورسٹمنٹ کو بہتر کر رہے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہا ہے کہ ہم نے 312 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کے اقدامات کیے ہیں، اگلے مالی سال میں ہمیں ٹیکس شارٹ فال کا سامنا نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمباکو کا غیرقانونی کاروبار کرنے والوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کرلیے ہیں، انفورسمنٹ کے ذریعے شوگر سیکٹر سے 39 فیصد زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا ہے۔

راشد لنگڑیال نے مزید کہا کہ شوگر کے بعد اب بیوریجز اور پولٹری سیکٹر میں انفورسمنٹ کریں گے۔

چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ ایک سال کا تخمینہ ہے کہ 39 فیصد ٹیکس شوگر اندسٹری میں بڑھا ہے، تین چار شوگر ملز کی 100 فیصد مانیٹرنگ کی تو ان ملز نے پروڈکشن ہی بند کردی۔

اُن کا کہنا تھا کہ شوگر سیکٹر ہمارے لیے ٹیسٹ کیس تھا ہم اس میں بڑی حد تک کامیاب ہوئے، شوگر ملز کی مانیٹرنگ کرنے والی اپنی ٹیم کو کہا کہ کھانا اپنا کھانا ہے، شوگر ملوں کی مانیٹرنگ کرنے والی ٹیم کی بھی مانیٹرنگ کرائی گئی۔

راشد لنگڑیال نے یہ بھی کہا کہ حکومت اس سال جس طرح کام کررہی ہے، یقین ہے مافیا نہیں جیت پائے گی، مقامی طور پر تیار سولر پینلز پر بھی ٹیکس ہے۔

تجارتی خبریں سے مزید