• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل کا ایران کیخلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز، اہم شخصیات کو قتل کرنے کے دعوے

تصویر بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا
تصویر بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا

اسرائیل نے ایران کیخلاف متعدد مقامات پر حملے کیے، جن میں فوجی اہداف کو نقصان اور اہم شخصیات کو قتل کرنے کے دعوے کیے گئے ہیں۔

ایران کے سرکاری میڈیا نے اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی کی شہادت کی تصدیق کردی۔ ختم الانبیا ہیڈکوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور ان کے بیٹے کی بھی ان حملوں میں شہید ہونے کی تصدیق کردی گئی۔

ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر اور محافظ کمانڈر شمخانی اسرائیلی حملے میں شدید زخمی کردیے گئے ہیں۔القدس فورس کے سربراہ اسماعیل قانی کو بھی قتل کیے جانےکی غیرمصدقہ اطلاعات ہیں۔

ایران کی جوہری ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر فریدون عباسی کے بھی شہید ہونے کی تصدیق کردی گئی ۔فریدون عباسی رکن اسمبلی بھی تھے۔

حملے میں آزاد یونیورسٹی کے سربراہ اور نیوکلیئر سائنسدان محمد مہدی تہرانچی کے بھی شہید ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔

ایرانی میڈیا نے کہا ہے کہ ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری زندہ ہیں۔ وہ وار روم میں موجود ہیں۔ اس سے پہلے اسرائیلی میڈیا نے انہیں بھی شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اسرائیل نے ایران کی فوجی قیادت کی رہائشگاہوں سمیت 6 فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کو بھی ہدف بنایا گیا جبکہ قم اور تبریز میں مزید حملوں کی اطلاعات ہیں۔ یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہےکہ حملے میں ایران کےکئی سینئر جوہری سائنسدان بھی مارے گئے ہیں تاہم ایرانی میڈیا نے اسکی تصدیق نہیں کی۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ جو اسرائیل نے دس دنوں میں حزب اللّٰہ کے ساتھ کیا، دس منٹ میں ایران کے ساتھ کیا۔ اسرائیلی اداروں کا اندازہ ہے کہ ایران سے جنگ کم از کم دو ہفتے جاری رہ سکتی ہے اور امریکا کے حالیہ بیانات مربوط اور ایرانیوں کو الرٹ نہ کرنے پر مبنی تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید