• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کے بجٹ کیلئے کیا تجاویز پیش کی گئیں؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

سندھ کا مالی سال 26-2025ء کا بجٹ آج سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے ہوگا، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ بجٹ پیش کریں گے۔

ذرائع کے مطابق سندھ کے مجموعی بجٹ کا تخمینہ تقریباً 37 کھرب سے زائد ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ صوبے کے ترقیاتی بجٹ کا کل تخمینہ 1018 ارب روپے لگایا گیا ہے، وفاقی حکومت سے 76 ارب روپے کی ترقیاتی گرانٹس ملنے کا تخمینہ ہے، غیر ملکی منصوبہ جاتی امداد کے تحت 366 ارب روپے ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی گرانٹس اور غیر ملکی امداد سمیت کل ترقیاتی بجٹ 1018 ارب روپے تک پہنچنے کی توقع ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ صوبائی ترقیاتی پروگرام کےلیے 520 ارب روپے اور ضلعی ترقیاتی پروگرام کےلیے 55 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں 3856 ترقیاتی اسکیمیں بھی شامل ہیں جن میں 566 نئی اسکیموں کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پہلی بار اسکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو مالیاتی اختیارات دیے جائیں گے۔ 34 ہزار اسکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو براہ راست فنڈز جاری کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور ان 34 ہزار اسکولوں کےلیے 18 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ ہر اسکول کےلیے 3 سے 10 لاکھ روپے بجٹ مختص ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق ایم این ایز اور ایم پی ایز کے ترقیاتی فنڈز کےلیے 45 ارب روپے اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹر شہروں کےلیے 7 ارب روپے کے خصوصی ترقیاتی پیکیج کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ تعلیم کا ترقیاتی بجٹ 32 ارب سے بڑھا کر 38 ارب روپے کرنے اور صحت کے شعبے کا ترقیاتی بجٹ 18 ارب سے بڑھا کر 21 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ میں امن وامان قائم کرنے کے لیے 2 سو ارب روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید