پاکستان کے پارلیمانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے پانی روکا تو پاکستان کا ردِعمل یقینی ہو گا۔
برسلز میں یورپین تھنک ٹینک سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا خطے میں امن خراب کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پانی روکا تو پاکستان جوابی عملی اقدامات پر مجبور ہو گا اور ردِ عمل یقینی ہو گا، ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک ہو سکتا ہے۔
پارلیمانی سفارتی وفد کے سربراہ نے مزید کہا کہ نریندر مودی حکومت نے پہلگام واقعے پر اب تک کوئی شواہد پیش نہیں کیے، بھارتی حملوں کے جواب میں پاکستان نے دفاع کا حق استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش کی، بھارت نے پیشکش کے جواب میں بلااشتعال جارحیت کی، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ غیر قانونی طور پر معطل کر دیا، پاکستان نے جارحانہ اقدامات کے بجائے تحمل سے کام لیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے کے ذمے داروں کے نام اور شناخت تاحال سامنے نہیں لایا، نریندر مودی کے اقدامات خطے میں امن کی کوششوں کو متاثر کر رہے ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے کا پاکستان پر جھوٹا، بے بنیاد الزام لگایا، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل بات چیت سے حل کرنے کا خواہاں ہے۔
پارلیمانی سفارتی وفد کے سربراہ نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہیے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے ہزاروں جانوں کی قربانی دی، افغان صورتِ حال کے بعد پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، بھارت میں ہندو توا پالیسی کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے ایران پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ خطے میں جنگ کو فوری طور پر روکا جائے۔