ایران کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عبدالرحیم موسوی نے کہا ہے کہ امریکا جنگ میں براہ راست اور واضح شریک ہوچکا۔ امریکا اور اس کے مفادات پر حملے کیلئے ایرانی فوج کے ہاتھ کھل گئے ہیں۔
ایک بیان میں ایران کے چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ امریکا کے خلاف کارروائی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
دریں اثنا ایرانی فوج کے ترجمان جنرل ابراہیم ذوالفقاری نے کہا کہ امریکی حملے ایران کیلئے اہداف میں اضافے کا سبب بنے ہیں، خطے میں اثرات محسوس ہوں گے۔
ایرانی فوج کے ترجمان نے امریکی صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ نے جنگ شروع کی، ختم ہم کریں گے۔
یاد رہے کہ امریکا نے آپریشن ’مڈنائٹ ہیمر‘ کے عنوان سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا، جس میں 125 فورتھ اور ففتھ جنریشن طیاروں اور سب میرین نے حصہ لیا تھا۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے پینٹاگون میں بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا نے فردو، نطنز اور اصفہان میں ایرانی نیوکلیئر سائٹس پر حملے کیے ہیں۔
بریفنگ کے دوران امریکی چیئرمین جوائنٹس چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے کہا کہ دھوکا دینے کے لیے بہت سارے جنگی طیارے امریکا سے اڑائے گئے، ایران پر حملہ صرف 7 بی 2 بمبار طیاروں نے کیا، ایک درجن سے زیادہ 30 ہزار پونڈز والے فردو اور نطنز جوہری تنصیبات پر گرائے گئے، اصفہان کے جوہری مرکز کو ٹوما ہاک میزائلوں سے ہدف بنایا گیا۔