• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارا بجٹ آئینی بحران سے بچنے کیلئے تھا: علی امین گنڈاپور

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور—فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور—فائل فوٹو

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ہمارا بجٹ آئینی بحران سے بچنے کےلیے تھا، جو سازش تھی وہ ناکام ہو گئی ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر شبلی فراز اور عمر ایوب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ واضح بتا رہا ہوں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ابھی اگلا معاملہ ہونا ہے، ہم اپنے اور صوبے کے حالات کو دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ پیٹرن انچیف کا حق ہے کہ وہ بجٹ پاس ہونے سے قبل اپنا اِن پٹ دیں، کے پی میں بھی مینڈیٹ چوری ہوا لیکن زورِ بازو پر باقی کا مینڈیٹ بچا لیا، ہم نے اپنے طور پر بجٹ پیش کر کے پاس کرا لیا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم پارٹی کی لسٹ میں نام لکھوا کر عدالتی احکامات کے مطابق آئے، ہمیں کہا گیا کہ حفظِ ما تقدم کے تحت روکا گیا جیسے ہم دہشت گرد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات تو ہو ہی جائے گی، یہ طریقہ غلط ہے، جس آئین کی پاسداری کرنی ہے اس کو روندا جا رہا ہے، ملک میں قانون کو روندا جا رہا ہے، ابھی آئی ایم ایف کا پروگرام آ رہا ہے، ہمارا بھی یہی رویہ ہو گا۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ہم اپنے اور صوبے کے حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے، ہم کسی فنانس میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے، مالی مسائل آنے دیں پھر ان سے کہوں گا کہ ملاقات نہیں چاہیے، بانیٔ پی ٹی آئی کا بیان چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ پھر کہتے ہیں کہ سخت بات کرتا ہوں، آپ بتائیں میرے پاس کیا آپشن ہے؟ آپ ہمیں گولیاں ماریں تو بتائیں ہم پھر کیا کریں؟ آپ کی یہی مرضی ہے تو پھر آپ کی خواہش پوری ہو جائے گی۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ کل میں سپریم کورٹ بھی گیا ہوں، دیکھتے ہیں کہ عدالت کی کوئی سنتا ہے یا نہیں، ابھی یہ مسئلے آنے ہیں، پھر میں ان کو بتاؤں گا، ہم احتجاج کرتے ہیں تو ہمیں گولیاں ماری جاتی ہیں، احتجاج پر ایک بندہ مجھے گولیاں مارے گا تو میں کیا کروں گا؟

انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ بھی گئے، کئی بار کہہ چکا ہوں کہ دو، دو ماہ مجھے بانیٔ پی ٹی آئی سے نہیں ملنے دیا گیا، مریم نواز سے سوال ہے کہ آپ کی حکومت ہے یہاں، کیا آپ ملنے نہیں دے رہیں؟

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ بطور وزیرِ اعلیٰ میرا حق ہے کہ جیل کا دورہ اور کسی بھی قیدی سے ملاقات کروں، ہم نے اپنے طور پر بجٹ پیش کر کے پاس کرا لیا ہے، ہم نے پارٹی کی لسٹ میں نام لکھوا کر عدالتی احکامات کے مطابق آئے۔

ان کا کہنا ہے کہ ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں، کیا پاکستان کا ٹھیکہ ہم نے اٹھایا ہوا ہے، پرچے ہم پر ہوں، لیڈر جیل میں ہو، کسی بھی فنانس میٹنگ میں شرکت نہیں کر رہے ہیں، بائیکاٹ کر رکھا ہے، ہمارا آئینی حق چھینا گیا، احتجاج پر گولیاں مارتے ہیں، ہر حد تک یہ جا چکے ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم پارٹی کی لسٹ میں نام لکھوا کر عدالتی احکامات کے مطابق آئے، بانیٔ پی ٹی آئی کا خیبر پختونخوا حکومت سے متعلق اختیار ان کے پاس موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے جو بھی احکامات دیے تن من دھن سے مکمل زور لگایا ہے، میں ایک بندے کو جواب دہ ہوں اور وہ بانیٔ پی ٹی آئی ہیں، بانیٔ پی ٹی آئی کے سوا کسی کی بات کی مجھے کوئی پرواہ نہیں۔

قومی خبریں سے مزید