• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

6 لاکھ سالانہ تک تنخواہ دار ٹیکس سے مستثنیٰ قرار

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

آئندہ مالی سال 26-2025ء کے لیے ترمیمی فنانس بل منظور کر لیا گیا جس کے مطابق 6 لاکھ سالانہ تک کے تنخواہ دار کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

فنانس بل کے مطابق 6 سے 12 لاکھ تک تنخواہ لینے والے افراد 6 لاکھ سے اوپر رقم پر 1 فیصد ٹیکس ادا کریں گے، دوسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 1 فیصد انکم ٹیکس 6 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا۔

12 سے 22 لاکھ روپے تک سالانہ تنخواہ لینے والے 6 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 11 فیصد ٹیکس دیں گے، تیسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 11 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 12 لاکھ سے زائد رقم پر ہو گا۔

22 سے 32 لاکھ روپے تک سالانہ تنخواہ پر 1 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 23 فیصد انکم ٹیکس ہو گا، چوتھے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 23 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 22 لاکھ سے زائد رقم پر ہو گا۔

32 سے 41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر 3 لاکھ 46 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 30 فیصد انکم ٹیکس ہو گا، پانچویں سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 30 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 32 لاکھ روپے سے زائد رقم پر ہو گا۔

41 لاکھ روپے سے اوپر سالانہ تنخواہ لینے والوں کو 6 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس، 35 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا، چھٹے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 35 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 41 لاکھ روپے سے زائد رقم پر ہو گا۔

تجارتی خبریں سے مزید