کراچی (اسٹاف رپورٹر) انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے حال ہی میں انٹر نیشنل کرکٹ کیلئے اپنی پلے انگ کنڈیشنز میں کئی تبدیلیوں کی منظوری دی ہے ۔ جس میں اپ ڈیٹ کردہ باؤنڈری قانون اور 35 ویں اوور سے ون ڈے میں صرف ایک گیند کا استعمال شامل ہے۔ کچھ نئے قوانین ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے نئے دو سالہ سائیکل میں نافذ ہو چکے ہیں، وائٹ بال کرکٹ کے قوانین 2 جولائی سے لاگو ہوں گے۔ آئی سی سی نے سلو اوور ریٹ سے نمٹنے کیلئے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی اسٹاپ کلاک متعارف کرادی ، جس کے مطابق فیلڈنگ سائیڈ اوور کے اختتام کے ایک منٹ میں دوسرا اوور شروع نہ کراسکی تو امپائر دو وارننگز دے گا، تیسری بار 5 رنز کی پنالٹی عائد کرے گا۔ گیند پر تھوک کے استعمال پر گیند تبدیل نہیں کیا جائے گا، تھوک لگانے کے بعد گیند کی ساخت میں تبدیلی پرامپائر بیٹنگ سائیڈ کو 5 رنز دے سکتا ہے۔ جان بوجھ کر شارٹ رن لینے پر بیٹنگ سائیڈ پر 5 پنالٹی رنز کے ساتھ اسٹرائیک کا فیصلہ امپائر کے مشورے سے بولنگ سائیڈ کرے گی ۔ فیئرنس آف کیچ کے ریویو میں بھی تبدیلی ہوئی ہے، شک ہونے پر تھرڈ امپائر نوبال کے ساتھ کیچ کو بھی چیک کرے گا۔ نوبال پر فیئرکیچ پر بیٹنگ سائیڈ کو نوبال کا رن ملے گا، فیئر کیچ نہ ہونے پر جتنے رنز لیے ہوں وہ ملیں گے۔ ڈی آر ایس کے قانون کے تحت بیٹسمین کو کیچ آؤٹ دیا گیا ہے اور وہ جائزہ کیلئے کہتا ہے۔ الٹرا ایج سے پتہ چلتا ہے کہ گیند نے بیٹ سے کسی بھی رابطے کے بغیر پیڈ کو حقیقت میں چھوا ہے۔ کیچ کو مسترد کرنے کے بعد، ٹی وی امپائر اب بال ٹریکنگ کے ذریعے ایل بی ڈبلیو کی تصدیق چاہتا ہے۔ اب تک، اس طرح کے جائزے کے دوران پروٹوکول یہ تھا کہ، ایک بار جب یہ طے ہو جاتا کہ بیٹسمین آؤٹ نہیں ہوا، تو آؤٹ کرنے کے دوسرے موڈ کا ڈیفالٹ فیصلہ ناٹ آؤٹ ہوگا۔ یعنی "امپائر کی کال" کا فیصلہ آیا تو بیٹسمین ناٹ آؤٹ رہے گا۔ لیکن اپ ڈیٹ کردہ اصول میں، جب ایل بی ڈبلیو کے لیے بال ٹریکنگ گرافک ظاہر ہوتا ہے، تو اس پر "اصل فیصلہ" کا لیبل "آؤٹ" پڑھے گا۔ اور اگر ریویو سے امپائر کی کال کا فیصلہ آتا ہے، تو بیٹسمین کو مسترد کر دیا جائے گا۔