کشمیر سالیڈیریٹی کمپین لوٹن کے کوآرڈینیٹر، اسلامک کلچرل سوسائٹی لوٹن کے موسٹ سینئر لیڈر اور میرپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ موومنٹ برطانیہ و یورپ کے چیئرمین حاجی چوہدری محمد قربان نے کہا ہے کہ 13 جولائی 1931ء کے شہداء کشمیر کی عظیم قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ قربانیاں کشمیر کی مکمل آزادی اور پاکستان سے الحاق کے مشن کی بنیاد ہیں اور یہ مشن ان شاء اللّٰہ اپنی منزل تک ضرور پہنچے گا۔
یومِ شہداء کشمیر کی مناسبت سے ایک خصوصی بیان ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کی آزادی اور پاکستان سے الحاق کا فیصلہ ہمارے اکابرین نے قیامِ پاکستان سے پہلے ہی کر لیا تھا اور یہ دن ہمیں یہ یاد دہانی کرواتا ہے کہ اس مشن کو مکمل کرنے کے لیے ہمیں اپنی جدوجہد جاری رکھنی ہوگی۔
حاجی قربان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں مقیم کشمیری کمیونٹی کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اپنی نئی نسل کو کشمیر کے پس منظر، اس کی تاریخ اور قربانیوں سے واقف رکھیں۔
13 جولائی 1931ء کو سرینگر کی سینٹرل جیل کے باہر ایک شخص نے جیسے ہی اذان دینا شروع کی، تو ڈوگرہ مہاراجہ کی افواج نے اس پر فائرنگ کر دی، جیسے ہی ایک شخص شہید ہوا، دوسرا اذان مکمل کرنے کے لیے آگے آیا، یہاں تک کہ 22 نوجوانوں نے یکے بعد دیگرے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے اذان مکمل کی۔
حاجی چوہدری محمد قربان کا کہنا تھا کہ ان نوجوانوں کی یہ قربانی آج بھی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔ اس واقعے نے کشمیر میں بیداری کی ایک نئی لہر پیدا کی ہے۔ ان شہداء کی قربانی دراصل کشمیر کے مسلمانوں کی مذہبی، سیاسی اور قومی شناخت کے تحفظ کی ایک زندہ علامت ہے۔