• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج کل گرمی کا موسم ہے اور ہر شخص گرمی دور کرنے کے طریقے ڈھونڈتا پھر رہا ہے۔ میرے ایک دوست نے تو تربوز کے پانی سے دھلے کپڑے پہننے شروع کر دیے ہیں کہ تربوز ٹھنڈا ہوتا ہے۔ گرمی واقعی اچانک بڑھتی جا رہی ہے لہٰذا ایسے میں کچھ قابل تحریر نادر نسخے ملاحظہ کیجئے، یقیناً اِنکے استعمال سے نہ صرف آپ کی گرمی دور ہو جائیگی بلکہ ہو سکتا ہے آپ بھی دور ہو جائیں۔ الیکٹرانک طریقہ: اس طریقے میں آپ کو یہ کرنا ہے کہ جونہی گرمی لگے، فریج کا اوپر والا دروازہ کھول کر پوری گردن اندر داخل کر دیں۔ میرے ایک دوست نے ہمیشہ گرمی سے چھٹکارے کا یہ طریقہ اختیار کیا اور اتنی ٹھنڈک پائی کہ ایک دن خود بھی ٹھنڈا ہو گیا۔ اس طریقے میں فریج کا بند ہونا بہت ضروری ہے ورنہ ایسے کیسز میں گردن صرف اندر ہی جاتی ہے، باہر آنے کا امکان نہیں رہتا۔ اگر آپکا فریج پرانا ہے اور خطرہ ہے کہ گردن اندر کھینچ لیگا تو پھر صرف اسکا دروازہ کھول کر سامنے کرسی رکھ لیں۔ اگر بیگم کہیں کہ پتا نہیں کیوں فریج کولنگ نہیں کر رہا تو فوراً انکی ہاں میں ہاں ملائیں اور یہ آزمودہ جملہ استعمال کریں کہ 'لگتا ہے گیس ختم ہوگئی ہے '۔ برفانی طریقہ: سو روپے کی برف منگوائیں اور اسے بڑے سے پانی کے ٹب میں ڈال کر خود بھی اندر تشریف رکھ لیں۔ نہ صرف گرمی دور ہو جائیگی بلکہ جسم میں پانی کی کمی کا بھی ازالہ ہو جائیگا۔ اگر یہ خرچہ مہنگا لگے تو پانی کی بوتلیں بھر کے فریزر میں رکھ دیں اور جب برف بن جائیں تو قمیض کے نیچے اپنی دونوں بغلوں میں دبا لیں۔ سردی میں گرم پانی کی بوتل پہلو میں رکھی جا سکتی ہے تو گرمی میں ٹھنڈے پانی کی بوتل بغل میں کیوں نہیں دبائی جا سکتی؟ اس طریقے کے دو فائدے ہونگے، ایک تو گرمی نہیں لگے گی، دوسرے چلتے ہوئے بلاوجہ بدمعاشی کا تاثر ابھرے گا۔ یہ بھی استطاعت نہ ہو تو برف کا پھٹہ استعمال کریں۔ پھٹے والا اوپر نہ بیٹھنے دے توکوئی بات نہیں،پھٹے کے نیچے بھی قیام فرمایا جاسکتا ہے۔ عزت آنی جانی چیز ہے، اصل مسئلہ گرمی سے نجات ہے۔ مشینی طریقہ: آپ نے اکثر دیکھا ہو گا کہ کچھ لوگ اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے کیلئے اندر داخل ہوتے ہیں اور سوا گھنٹے بعد برآمد ہوتے ہیں۔ اس دوران یہ باہر کھڑے لوگوں کی آہ و بکا پر بھی کوئی دھیان نہیں دیتے۔ نہ انکے پاس اے ٹی ایم کارڈ ہوتا ہے نہ پیسے نکلوانے ہوتے ہیں۔ بس یہ کچھ دیر اندر گزارتے ہیں، گرمی دور کرتے ہیں اور لوگوں کے زیادہ واویلا کرنے پر بادل نخواستہ باہرنکل کر کسی سے نظریں ملائے بغیر موٹر سائیکل کو کک لگا کر خاموشی سے نکل جاتے ہیں۔ آپ بھی یہ طریقہ اختیار کر سکتے ہیں، بس کوشش کریں کہ جیب میں اے ٹی ایم کارڈ سے ملتا جلتا کوئی کارڈ ضرور رکھیں تاکہ باہر سے جب کوئی شیشے میں سے اندر جھانک کر آپ کو دیکھے تو اسے یہی لگے کہ آپ اپنی رقم نکال رہے ہیں، لیکن مشین ٹھیک سے کام نہیں کر رہی۔ اس دوران اگر آپ چاہیں تو باہر کھڑے لوگوں سے چھٹکارا پانے کیلئے دروازہ کھول کر یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ 'بھائی جان مشین خراب ہے۔ کئی لوگ اس مقصد کیلئے اپنے پاس ایک کاغذ پر لکھ کر رکھ لیتے ہیں کہ 'مشین خراب ہےاور جہاں کہیں اے ٹی ایم کی ٹھنڈک کے مزے لوٹنے ہوتے ہیں وہاں باہر یہ کاغذ چپکا کر خود اندر جا کر سکون سے سو جاتے ہیں۔ پچھلے دنوں میرے ایک دوست نے یہی طریقہ اختیار کرنے کا سوچا لیکن اے ٹی ایم کیبن کے اندر کوئی پہلے سے موجود تھا۔ جب ڈیڑھ گھنٹے تک وہ نہیں نکلا تو میرے دوست نے مجبوراً زور زور سے دروازے کو پیٹا۔ دروازہ فوراً کھل گیا۔ پتا چلا کہ مشین خراب ہے اور دو گارڈز اندر بیٹھے 'بارہ ٹہنی کھیل رہے ہیں...!!! شاپنگ کا طریقہ: گھر میں لائٹ نہ ہو یا اے سی نہ ہو تو اطمینان سے بچوں سمیت کسی شاپنگ مال میں تشریف لے جائیں۔ آج کل جگہ جگہ ایئرکنڈیشنڈ شاپنگ مال کھلے ہوئے ہیں۔ آپ نے اکثر شاپنگ مال میں ایسے لوگ دیکھے ہونگے جو ایک کون آئس کریم تک نہیں خریدتے، بس برقی سیڑھیاں چڑھتے اترتے رہتے ہیں یا کسی ایک سائڈ پر اطمینان سے بیٹھ جاتے ہیں۔ ان میں اکثر گرمی دور کرنے آئے ہوتے ہیں۔ آپ یہی طریقہ کسی ایئرکنڈیشنڈ بس سروس کے ٹرمینل پر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ ویٹنگ روم میں جا کر اطمینان سے کرسی سے ٹیک لگائیں اور ٹھنڈے ٹھار ماحول میں سو جائیں، تاہم احتیاط یہ کرنی ہے کہ سوتے ہوئے کسی پر گرنا نہیں...!!بازاری طریقہ: پریکلی ہیٹ کریم خریدیں اور غسل کرنے کے بعد پورے جسم پر یہ کریم یا پاؤڈر لگا دیں۔ ایک منٹ کے اندر اندر آپ کو ایسی مرچوں والی ٹھنڈ لگے گی کہ آپ ہیٹر ڈھونڈتے پھریں گے، کمبل لپیٹیں گے، دھوپ میں جا بیٹھیں گے لیکن آپکا پورا جسم یخ ہو چکا ہو گا۔ بخدا یہ طریقے میں نے یورپ والوں کو بتائے ہوتے تو اب تک مجھے نوبل انعام مل چکا ہوتا لیکن ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی …خیر چھوڑیے۔

تازہ ترین