اسلام آباد (ساجد چوہدری) ہماری حکومتوں کا سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی و فروغ میں دلچسپی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ نیشنل کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی جس کے چیئرمین وزیراعظم پاکستان ہیں کا اجلاس پچھلے 24سالوں سے نہیں ہو سکا ہے ،سرکاری دستاویز کے مطابق 1984میں قائم ہونے والے اس کمیشن کا پہلا اجلاس 22مارچ 1989میں ہوا تھا جبکہ دوسرا 2مئی 2000ء میں جبکہ تیسرا اور آخری اجلاس یکم دسمبر 2001ء میں ہوا تھا ، ذرائع کے مطابق نیشنل کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی کے کام میں شامل ہے کہ پیشرفت کا ششماہی جائزہ لینا ، بین الوزارتی اور بین الصوبائی سائنس و ٹیکنالوجی پروگرام میں رابطہ ، پیداواری شعبے اور ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ سائنس و ٹیکنالوجی کے مناسب روابط کو یقینی بنانا، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے کے بڑے منصوبوں یا پروگراموں پر غور ، بین الاقوامی تنظیموں / دوست ممالک کے ساتھ سائنس و ٹیکنالوجی میں روابط اور ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کا فروغ شامل ہے۔