ایک نئی سائنسی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ خواتین جیسے جیسے درمیانی عمر میں داخل ہوتی ہیں، ان کے اندر غصے کے جذبات میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن وہ ان جذبات کا اظہار کم کرتی ہیں۔
یہ تحقیق طبی جریدے مینوپاس میں شائع ہوئی، یہ مطالعہ امریکا میں سیئٹل مڈ لائف ویمنز ہیلتھ اسٹڈی کے تحت کیا گیا، جس میں 271 خواتین کی زندگیوں کا طویل عرصے تک جائزہ لیا گیا۔ ان خواتین کی عمریں 35 سے 55 سال کے درمیان تھیں۔
مطالعے کے آغاز پر شرکاء کی اوسط عمر 41.6 سال تھی، اکثر خواتین تعلیم یافتہ، شادی شدہ، ملازمت پیشہ اور درمیانے طبقے سے تعلق رکھتی تھیں۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ خواتین کے اندر غصے کی حالت عمر کے ساتھ بڑھتی ہے، لیکن اس کے برعکس وہ غصے کا اظہار کم کرتی ہیں، یعنی وہ اپنی جذباتی کیفیت پر قابو پانے میں پہلے سے زیادہ مہارت حاصل کر لیتی ہیں۔
خاص طور پر تولیدی عمر کے اختتامی مرحلے میں خواتین کے غصے میں اضافہ دیکھا گیا، لیکن جیسے ہی وہ اس کے اختتام پر پہنچتی ہیں، تو غصے کا اظہار مزید کم کر دیتی ہیں۔
تحقیق میں صرف ایک پہلو ایسا تھا جس کا عمر سے براہ راست تعلق نہیں ملا، وہ ہے دبا ہوا غصہ۔ یہ پہلو ابھی مزید تحقیق کا تقاضا کرتا ہے کیونکہ جذبات کو اندر دبانا طویل المدتی ذہنی صحت پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔