ماہرینِ غذائیت کا کہنا ہے کہ سیکوئنسڈ ایٹنگ Sequenced Eating یعنی ترتیب سے کھانا وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ کھانے کے دوران غذا کی ترتیب تبدیل کرنا ناصرف آپ کی صحت بہتر بنا سکتا ہے بلکہ وزن میں کمی کا باعث بھی بن سکتا ہے، اس تکنیک کو میل سیکوئنسی (Meal Sequencing) یا ترتیب سے کھانے کا طریقہ کہا جاتا ہے، جس میں سب سے پہلے فائبر سے بھرپور سبزیاں کھائی جاتی ہیں، اس کے بعد پروٹین اور صحت مند چکنائیاں، جبکہ آخر میں کاربوہائیڈریٹس (نشاستہ دار غذائیں) کھانے کی تجویز دی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس معمولی سی تبدیلی سے خون میں شوگر لیول اچانک بڑھنے سے بچ سکتا ہے، پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک قائم رہتا ہے اور وزن کو بہتر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جب کھانے کی ابتدا سبزیوں، پروٹین اور چکنائی سے کی جائے اور آخر میں چینی یا نشاستہ دار غذائیں کھائی جائیں، تو کھانے کے بعد خون میں گلوکوز کی سطح میں اچانک اضافہ نہیں ہوتا۔
یہ طریقہ کار خاص طور پر انسولین ریزسٹنس، پری ڈائیبیٹیز اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔
جریدہ Nutrients میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ جن افراد نے 5 سال تک کھانے کی یہ ترتیب اپنائی، ان کے بلڈ شوگر لیول میں واضح بہتری آئی، جبکہ دیگر افراد میں ایسی کوئی خاص تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔
ماہرین نے واضح کیا کہ فائبر نظامِ ہضم کو سست کرتا ہے، پروٹین اور صحت مند چکنائیاں پیٹ بھرنے کا احساس بڑھاتی ہیں اور GLP-1 ہارمون کو متحرک کرتی ہیں، جو بھوک کو کم اور معدے کو دیر سے خالی کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک آسان اور قدرتی طریقہ ہے جو وزن گھٹانے اور بلڈ شوگر کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم ہر فرد کے جسم کی کیفیت مختلف ہوتی ہے، اس لیے خاص طور پر شوگر یا دیگر بیماریوں کے مریض اپنے ماہرِ غذائیت سے مشورہ ضرور کریں۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی درست تشخیص اور علاج کےلیے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔