• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا آپ چائے کے ساتھ پلاسٹک بھی پی رہے ہیں؟ ماہرین نے خبردار کر دیا

 آسانی سے چائے بنانے کےلیے زیادہ تر لوگ ٹی بیگز کا استعمال کرتے ہیں، مگر اسپین کے شہر بارسیلونا کی ایک خودمختار یونیورسٹی کی ایک حالیہ تحقیق نے چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے۔

یہ تحقیق سائنسی جریدے کیموسفیئر میں شائع ہوئی، اس کے مطابق ٹی بیگز چائے بنانے کے دوران اربوں کی تعداد میں ننھے ذرات جنہیں نینو پلاسٹک اور مائیکرو پلاسٹک (MNPLs) کہا جاتا ہے چائے میں چھوڑ سکتے ہیں۔

ٹی بیگز مختلف مواد سے بنائے جاتے ہیں، کچھ کاغذی بیگز پودوں سے حاصل شدہ فائبرز جیسے سیلولوز، لکڑی اور بھنگ سے تیار ہوتے ہیں، جبکہ کچھ نائلون یا پولی پروپلین جیسی لچکدار پلاسٹک سے بنتے ہیں، کچھ بایوڈیگریڈیبل پلاسٹک (مثلاً پولی لیکٹک ایسڈ) سے بھی تیار کیے جاتے ہیں۔

مائیکرو پلاسٹک پر تحقیق کرنے والی ماہر ہیلی ای ہیمپسن کے مطابق کاغذی ٹی بیگز عام طور پر پلاسٹک کم یا بلکل خارج نہیں کرتے، مگر مسئلہ یہ ہے کہ بعض کاغذی بیگز کی سیلنگ یا ڈوری میں بھی پلاسٹک (پولی پروپلین یا پلاسٹک کوٹنگ) استعمال ہوتا ہے، اس لیے وہ مکمل طور پر پلاسٹک فری نہیں ہوتے۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ چائے اسٹین لیس اسٹیل اسٹریئنر یا انفیوذر میں استعمال کریں، چائے بنانے سے پہلے ٹی بیگ کو کچھ سیکنڈ کمرے کے درجہ حرارت والے پانی میں بھگو کر وہ پانی پھینک دیں، اس سے مائیکرو پلاسٹک کی مقدار کم ہو سکتی ہے۔

کپ میں موجود ٹی بیگ کو دوبارہ گرم کرنے سے گریز کریں، کیونکہ اس سے پلاسٹک ذرات کا اخراج بڑھ سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق مائیکرو پلاسٹک کے اثرات پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

صحت سے مزید