مشروبات، دہی اور چیونگم میں استعمال ہونے والا مٹھاس کا متبادل آرٹیفیشل سوئٹنر ممکنہ طور پر لبلبے کے مہلک کینسر کے خلاف کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔
جاپان کی ہیروشیما یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اسٹیویا کو بیکٹیریا کے ذریعے خمیر کیا اور اس کا اثر پینکریاز کے کینسر پر جانچا، نتائج سے معلوم ہوا کہ خمیر شدہ اسٹیویا نے کینسر زدہ خلیات کو تباہ کیا جبکہ صحت مند خلیوں پر کوئی مضر اثرات نہیں پڑے۔
اسٹیویا چینی کا ایک قدرتی متبادل ہے جس کو مشروبات یا کھانے کی دیگر اشیاء میں مٹھاس کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، خاص طور پر ان اشیاء میں جہاں کم کیلوری والی مٹھاس درکار ہو، جیسے ڈائٹ مشروبات یا شوگر فری مصنوعات۔
پہلے بھی تحقیق سے یہ اشارہ مل چکا ہے کہ اسٹیویا میں سرطانی اثرات کو روکنے کی صلاحیت موجود ہو سکتی ہے، مگر اس میں موجود خاص فعال مرکبات کو الگ کرنا سائنسی طور پر مشکل رہا ہے۔
تحقیقی ٹیم نے خمیر کے لیے لیکٹوبیسلس پلانٹیرم SN13T نامی بیکٹیریا کا استعمال کیا، جو کیلے کے پتوں سے حاصل کیا گیا، یہ عمل اسٹیویا کے عرق کی مضبوط اینٹی آکسیڈنٹ اور انسداد کینسر خصوصیات میں اضافے کا باعث بنا۔