لاہور(خبرنگار)فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز ) فپواسا( پنجاب چیپٹر نے جولائی 2025 کو پنجاب اسمبلی سے حال ہی میں منظور ہونے والے یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹس لاز (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی شدید مخالفت کے اظہار کے لیے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ ڈاکٹر محمد اسلام (صدر، فپواسا پنجاب) کی زیر صدارت اور ڈاکٹر ریاض حسین خان سندھر (سیکرٹری، فپواسا پنجاب) کی نظامت میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں صوبے بھر کی جامعات کے فیکلٹی نمائندوں نے شرکت کی، جن میں پنجاب یونیورسٹی، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی، اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز کے صدور بھی شامل تھے۔ شرکاء نے متفقہ طور پر اس ایکٹ کی مذمت کی، جو سرکاری اور نجی دونوں جامعات کے سنڈیکیٹس میں تین موجودہ ایم پی ایز کی شمولیت کو لازمی قرار دیتا ہے، اسے یونیورسٹی کی خودمختاری اور تعلیمی آزادی پر ایک سنگین حملہ قرار دیا۔ فاپوآسا نے اعلان کیا کہ یہ قانون سازی کوئی اصلاح نہیں بلکہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو سیاست زدہ کرنے کی ایک رجعت پسندانہ چال ہے۔ یونیورسٹی کے فیصلہ سازی کے اداروں میں جبری سیاسی موجودگی تعلیمی اداروں کی آزادی کو کمزور کرتی ہے، فیکلٹی کو حاشیہ پر دھکیلتی ہے، اور پاکستان کے فکری مستقبل کو خطرے میں ڈالتی ہے۔