فلسطین میں اسرائیل کا پیدا کردہ بھوک کا بحران قحط کی صورت اختیار کر گیا ہے۔
غزہ میں فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ دیگر مسلم ممالک کی طرح مصر کی عوام کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔
غزہ سے موصول ہونے والے فاقہ کشی کے مناظر سے خوفزدہ مصریوں نے بوتلوں میں اناج، چاول سمیت دیگر خشک اشیا خرد و نوش بھرکر اس امید کے ساتھ سمندر میں بہانا شروع کر دیا ہے کہ یہ غزہ کے مظلومین تک پہنچ جائے گا۔
گوکہ یہ ایک علامتی اقدام ہے، تاہم اس اقدام میں حصہ لینے والے مصریوں کا کہنا ہے کہ یہ اسرائیل کے ظلم پر قابو پانے کی ایک معمولی کوشش ہے۔
انہوں نے بحیرہ روم سے متصل ممالک لیبیا، تیونس، الجزائر اور مراکش سمیت دیگر سے بھی اپیل کی ہے کہ اس اقدام میں اپنا حصہ ڈالیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق بوتل میں پیغام بھیجنے کے طریقہ کار سے متاثر ہو کر اُٹھایا گیا یہ اقدام قابلِ ستائش ہے۔ سوشل میڈیا صارفین بھی اس کی پذیرائی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے پیدا کردہ قحط کے باعث غزہ کے 22 لاکھ افراد خوراک اور ادویات کی قلت کا شکار ہیں۔
بین القوامی امدادی اداروں نے بتایا ہے کہ غزہ میں 22 لاکھ افراد بھوک کا شکار ہیں، اسرائیل نے کئی ماہ سے غزہ میں امداد کی ترسیل کو روکا ہوا تھا۔