ایک حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ہر تین میں سے ایک امریکی شہری اب اپنی صحت سے متعلق معلومات حاصل کرنے اور طرزِ زندگی بہتر بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کر رہا ہے۔
ٹالکر ریسرچ کی جانب سے دی ویٹامن شوپے کے سالانہ ویلنیس ٹرینڈ رپورٹ کے لیے 2 ہزار بالغ امریکی شہریوں پر مشتمل سروے کیا گیا جس کے نتائج حیران کن نکلے۔
سروے کے مطابق 35 فیصد افراد اپنی صحت سے متعلق معلومات کے لیے اے آئی استعمال کرتے ہیں، 31 فیصد لوگ مختلف طبی بیماریوں کے بارے میں جاننے کے لیے اے آئی کی مدد لیتے ہیں، 25 فیصد افراد ہفتہ وار کھانے کی منصوبہ بندی اور تراکیب کے لیے اے آئی استعمال کرتے ہیں، 23 فیصد لوگ ورزش اور فٹنس کے نئے طریقے سیکھنے کے لیے اے آئی کا سہارا لیتے ہیں۔ 24 فیصد صارفین مختلف ذرائع سے حاصل کردہ صحت کی معلومات کی تصدیق بھی اے آئی سے کرتے ہیں۔
سروے کے مطابق 63 فیصد امریکی شہری صحت سے متعلق رہنمائی کے لیے مصنوعی ذہانت کو قابلِ اعتماد سمجھتے ہیں، جبکہ 68 فیصد شہریوں کا ماننا ہے کہ اے آئی ان کی صحت اور تندرستی کا بہتر طور پر ریکارڈ رکھ سکتا ہے۔
دا ویٹامن شوپے کی صدر میوریل گونزالیز کا کہنا تھا کہ اے آئی تیزی سے ایک طاقتور ذریعہ بنتا جا رہا ہے جو صحت کے شعور رکھنے والے افراد کے لیے معلومات، منصوبہ بندی اور رہنمائی فراہم کر رہا ہے۔