• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کولوراڈو میں خرگوشوں کے’سینگ‘ نکل آئے، وجہ کیا بنی؟

تصویر:بین الاقوامی میڈیا
تصویر:بین الاقوامی میڈیا

امریکی ریاست کولوراڈو کے شہر فورٹ کولنز میں حالیہ دنوں ایسے خرگوش دیکھے گئے ہیں جن کے چہروں پر خوفناک سینگ نما ابھار نکل آئے ہیں۔

 سوشل میڈیا پر انہیں فرینکینسٹائن بنی، شیطانی خرگوش اور زومبی خرگوش جیسے نام دیے جا رہے ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ان سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ دراصل ایک عام وائرس سے متاثر ہیں۔

یہ خرگوش شُوپ پیپیلوما وائرس میں مبتلا ہیں، جو زیادہ تر بےضرر ہوتا ہے اور چہرے پر مسوں جیسے ابھار پیدا کرتا ہے جو بڑھ کر سینگ جیسے دکھائی دینے لگتے ہیں، یہ وائرس فلی اور ٹِکس کے ذریعے پھیلتا ہے اور گرمیوں میں اس کے کیسز زیادہ دیکھے جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ بیماری صدیوں پرانی جیکلوپ کی کہانی سے جڑی ہوئی ہو سکتی ہے، جس میں ہرن کے سینگوں والے خرگوش کا ذکر ملتا ہے، یہی وائرس بیسویں صدی میں سائنسدانوں کی اس تحقیق کا بھی سبب بنا جس سے وائرس اور کینسر کے تعلق کو سمجھا گیا۔

یہ وائرس پہلی بار 1930ء کی دہائی میں ڈاکٹر رچرڈ ای شُوپ نے دریافت کیا تھا۔

 حکام کے مطابق یہ بیماری انسانوں یا پالتو جانوروں میں منتقل نہیں ہوتی اور خرگوش اپنی قوتِ مدافعت کے ذریعے اس سے صحتیاب ہو سکتے ہیں، البتہ اگر یہ ابھار آنکھوں یا منہ پر بڑھ جائیں تو خوراک لینے میں مشکل پیدا کر سکتے ہیں۔

خاص رپورٹ سے مزید