• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا کافی بیکٹیریا میں اینٹی بائیوٹکس کیخلاف مزاحمت کو بڑھاتی ہے؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

دنیا بھر میں لاکھوں لوگ اپنے دن کا آغاز ایک کپ کافی سے کرتے ہیں لیکن یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس سے ان کے پیٹ میں موجود بیکٹیریا کو متاثر کرتی ہے۔

یونیورسٹی آف ورزبرگ میں پروفیسر اینا ریٹا بروچاڈو کی سربراہی میں کی گئی ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھانے کے کچھ اجزاء جن میں کیفین بھی شامل ہے کچھ اینٹی بائیوٹکس پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ کیفین اینٹی بائیوٹکس پر براہ راست اثر انداز نہیں ہوتی بلکہ یہ پیٹ میں موجود ای- کولی جیسے بیکٹیریا میں کچھ تبدیلیاں لانے کا سبب بنتی ہے اور یہ تبدیلیاں بیکٹیریا میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت کو بڑھاتی ہیں۔

تحقیق کے مطابق بیکٹیریاز اپنے ارد گرد موجود چیزوں کو نوٹ کرتے ہیں اور پھر ان پر اپنا ردِعمل بھی دیتے ہیں۔

محققین نے اس تحقیق میں اینٹی بائیوٹکس، انسانی ادویات اور عام کھانے کے اجزاء کو ٹیسٹ کیا۔

تحقیق کے دوران محققین نے یہ بات نوٹ کی کہ کچھ تبدیلیاں بڑی تھیں اور کچھ بہت معمولی لیکن کیفین کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیاں بہت واضح تھیں۔

محققین نے بتایا کہ کیفین روب نامی ایک جین کو متحرک کرتی ہے جس کی وجہ سے بیکٹیریا سیپروفلوکسین جیسی اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت شروع کر دیتے ہیں۔

محققین نے یہ بھی بتایا کہ کیفین ہر طرح کے بیکٹیریاز میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت نہیں بڑھاتی بلکہ یہ صرف پیٹ میں موجود صحت مند ای - کولی بیکٹیریا میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت کو بڑھاتی ہے۔

صحت سے مزید