لاہور(سودی)کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں ریکارڈ کمی تاہم پنجاب کی پیداوار میں معمولی اضافہ ہوا جبکہ سندھ کی پیداوار میں ریکارڈ کمی ہوئی۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 31جولائی تک مجموعی طور پر پانچ لاکھ94ہزار بیلز کے برابر پھٹی پہنچی ہے پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں31جولائی تک مجموعی طور پر تین لاکھ دو ہزار بیلز کے برابر پھٹی ہے جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں تین فیصد زائد ہے جبکہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں مذکورہ عرصے کے دوران مجموعی طور پر دو لاکھ 92ہزار روئی کی بیلز کے برابر پھٹی پہنچی ہے جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ریکارڈ 47فیصد کم ہیں ۔ جننگ فیکٹریوں میں اب بھی روئی کی پچھلے سال کی 64ہزار 700بیلز کے مقابلے اس سال 99ہزاروں بیلز قابل فروخت موجود ہیں جبکہ ٹیکسٹائل ملز نے مذکورہ عرصے کے دوران جننگ فیکٹریوں سے پانچ لاکھ 29ہزار بیلز خریدی ہیں۔ پنجاب میں اس سال 114 جبکہ سندھ میں 154 فیکٹریاں فعال ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ کے مقابلے میں پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں کپاس کی زیادہ آمد بہتر نرخوں کے باعث ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بارشوں کے باعث کپاس کا معیار خراب ہونے سے روئی کا معیار بھی خراب ہوا جس سے ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے روئی خریداری میں عدم دلچسپی کے باعث پنجاب اور سندھ کے کئی شہروں میں جننگ فیکٹریاں غیر فعال ہونا شروع ہو گئی ہیں اور کپاس کی قیمتوں میں مندی کا رجحان پیدا ہو گیا۔