بھارتی ریاست بہار میں 25 سالہ نرسنگ کےطالب علم کو اس کے سُسر نے سرکاری اسپتال کے احاطے میں بیٹی کے سامنے گولی مار کر قتل کر دیا۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق مرنے والے طالب علم کی شناخت راہول کمار کے نام سے ہوئی ہے جو دربھنگہ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال (DMCH) میں بی ایس سی نرسنگ کے دوسرے سال کا طالب علم تھا۔
راہول نے چار ماہ قبل تانو پریا نامی لڑکی سے (ذات سے باہر) شادی کی تھی جو اسی کالج میں پہلے سال کی طالبہ ہے، شادی کے بعد دونوں ایک ہی ہاسٹل کی مختلف منزلوں پر رہائش رہے۔
مقتول لڑکے کی بیوی، تانو پریا نے میڈیا کو اپنے بیان میں بتایا ہے کہ میں نے ایک آدمی کو ہوڈی پہنے دیکھا جو راہول کی جانب بڑھ رہا تھا، جب وہ قریب آیا تو میں نے پہچانا کہ یہ میرے والد پرم شنکر جھا ہیں، ان کے ہاتھ میں بندوق تھی، میرے والد نے میرے شوہر کو سینے میں گولی مار دی اور راہول میری گود میں گر پڑا۔
تانو کا مزید کہنا تھا کہ قتل صرف ان کے والد کا اکیلا اقدام نہیں ہے بلکہ ان کا پورا خاندان اس سازش کا حصہ ہے۔
مقتول راہول کمار سے محبت کی شادی کرنے والی تانو پریا کا کہنا تھا کہ ہم نے شادی کے فوراً بعد عدالت میں پیش ہو کر پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ میرے والد اور بھائی ہمیں نقصان پہنچا سکتے ہیں مگر ہمیں تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب راہول کے قتل کے فوراً بعد ہاسٹل کے طلبہ نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے لڑکی کے والد، پرم شنکر جھا کو پکڑ کر بری طرح پیٹا جس کے بعد انہیں شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کروایا گیا۔
پولیس کے مطابق پرم شنکر جھا کو بہتر علاج کے لیے پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔