• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوں تو پاکستان میں یوم آزادی ہمیشہ بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے مگر اس بار یوم آزادی کی خوشیاں اُس وقت دوبالا ہوگئیں جب آئی ایس پی آر کی جانب سے یوم آزادی کے موقع پر ’’معرکہ حق‘‘ منانے کا اعلان کیا گیا۔ یاد رہے کہ 6اور 7مئی کی درمیانی شب بھارت کی بزدل افواج نے پاکستان اور آزاد کشمیر کے کئی مقامات پر میزائل حملے کئے جسکے جواب میں پاکستان کی غیور اور بہادر افواج نے فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3رافیل طیاروں سمیت 5بھارتی جنگی طیارے مار گرائے اور رافیل جس پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بڑا ناز تھا، پاک فضائیہ نے ایک ہی حملے میں مار گرایا۔ اس طرح رافیل کا بت ٹوٹ گیا اور بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ’’معرکہ حق‘‘ اور ’’یوم آزادی‘‘ کے حوالے سے پاکستان میں بے شمار تقریبات ہوئیں مگر کراچی میں منعقدہ ’’معرکہ حق۔ میک اے وش کے ہمراہ‘‘ کی تقریب اس لحاظ سے منفرد، بے مثال اور ناقابل فراموش رہی جو میک اے وش فائونڈیشن پاکستان کے بچوں کے ساتھ منائی گئی۔ یہ بچے جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنی خواہشات پر پاک فوج کا حصہ بنے جو حوصلے اور جذبے کی زندہ مثال ہیں۔ ان بچوں کے علاوہ تقریب میں میک اے وش پاکستان کے دیگر بچے، اُن کے والدین، میک اے وش پاکستان کی بورڈ ممبر جسٹس (ر) اشرف جہاں، شوبز اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ میں نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ آج کا دن ہمارے لئے صرف ایک تاریخی نہیں بلکہ ہمارے آبائواجداد کی قربانیوں، جذبہ حب الوطنی اور قومی پہچان کی یاد دلاتا ہے، اس لئے آج ہم یوم آزادی کو ’’معرکہ حق‘‘ کے طور پر منارہے ہیں، یہ دن محض جشن کا دن نہیں بلکہ تجدید عہد وفا کا دن ہے، آج ہم بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور اُن بزرگوں جنکی قربانیوں کی بدولت ہمیں یہ آزاد وطن حاصل ہوا اور پاک فوج کے سپہ سالار فیلڈ مارشل عاصم منیر، بہادر اور دلیر سپاہیوں اور افسران کو بھی خراج تحسین پیش کررہے ہیں جنہوں نے قائد کے پاکستان کی سلامتی کو یقینی بنایا اور مادر وطن کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا۔ ہمیں پاک فوج، سپہ سالار فیلڈ مارشل عاصم منیر اور دیگر افواج کے سربراہان پر فخر ہے جنہوں نے دشمن کو شکست دے کر قوم کا سر فخر سے بلند کردیا، میں میک اے وش پاکستان کے بانی کی حیثیت سے پاک فوج کا مشکور ہوں جنہوں نے میک اے وش کے اِن بچوں کی خواہشات کو حقیقت کا رنگ دیا، آج میک اے وش کے بچوں نے جو فوجی وردی پہنی ہے، وہ صرف ایک یونیفارم نہیں بلکہ قربانی، حوصلے، محبت اور عزت کا نشان ہے، پاک فوج نے اِن بچوں کی خواہش کی تکمیل کرکے ہمیں یہ باور کرایا ہے کہ اِس قوم کا مستقبل روشن ہے کیونکہ اس کے سپاہی چاہے کسی محاذ یا اسپتال کے بیڈ پر ہوں، کبھی ہمت اور ہار نہیں مانتے، یہ صرف خواہش پوری کرنا نہیں بلکہ دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ ہر پاکستانی اِس ملک کی طاقت ہے، خواہ وہ کسی بھی حالت میں ہو، یہ بچے میک اے وش سے کوئی Material Wish بھی کرسکتے تھے مگر انہوں نے فوج کا حصہ بننے کی خواہش کی اور پاک فوج نے اِن کی خواہش پر انہیں ایک دن کیلئے مسلح افواج کا حصہ بنایا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان بچوں کے ہیروز فیلڈ مارشل عاصم منیر جیسے عظیم سپہ سالار ہیں، فوجی یونیفارم میں ملبوس ان بیمار بچوں نے ہمیں سکھایا ہے کہ جسم بیمار ہوسکتا ہے مگر جذبہ نہیں، خواب ٹوٹ سکتے ہیں مگر ختم نہیں ہوتے اور زندہ قومیں مشکل میں آسکتی ہیں مگر کسی کے سامنے جھکتی اور بکھرتی نہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر جشن آزادی کا کیک کاٹا گیا جس پر ’’یوم آزادی‘‘ اور ’’معرکہ حق‘‘ درج تھا۔ تقریب کے اختتام پر میک اے وش کے بچوں نے آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیا گیا ’’معرکہ حق‘‘ کا خصوصی نغمہ ’’وطن کی مٹی گواہ رہنا، میں اپنا وعدہ نبھا رہا ہوں‘‘ پیش کیا۔

’’معرکہ حق‘‘ میں بھارت کو شکست دے کر پاک فوج کے سپہ سالار حافظ سید عاصم منیر نے اسلامی تاریخ کے عظیم سپہ سالار طارق بن زیاد کی یاد تازہ کردی ہے جنہوں نے تعداد میں کئی گنا بڑی دشمن کی فوج کو ایمان، حوصلے اور حکمت عملی سے شکست دی۔ ہمارے عظیم سپہ سالار فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھی اِسی روح کو زندہ رکھا اور طارق بن زیاد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دشمن کی کئی گنا بڑی فوج کو شکست سے دوچار کرکے پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا، پاکستان آپ پر فخر کرتا ہے، ہم سب آپ پر فخر کرتے ہیں۔

تازہ ترین