• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کاجو کا زیادہ استعمال مفید یا نقصان دہ؟

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

جب کاجو کا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے تو اس کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ اس حوالے سے تحقیق سامنے آئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کاجو کا باقاعدگی سے استعمال دل کی صحت اور میٹابولزم کو بہتر بنانے اور وزن کو مؤثر طریقے سے قابو میں رکھنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

صحت کے حوالے سے ویب سائٹ ہیلتھ لائن نے رپورٹ کیا ہے کہ برازیل کے ناریل نما درخت سے حاصل ہونے والے گردے کی شکل کے کاجو ناصرف ذائقے میں لذیذ ہوتے ہیں بلکہ بے حد غذائیت کے حامل بھی ہوتے ہیں۔

امریکی محکمۂ زراعت کے سینٹرل فوڈ ڈیٹا بیس کے مطابق بھنے ہوئے یا نمک کے بغیر کاجو کی ایک اونس (28 گرام) مقدار تقریباً 157 کیلوریز، 5 گرام پروٹین، 12 گرام چکنائی، 9 گرام کاربوہائیڈریٹس اور 1 گرام فائبر فراہم کرتی ہے، یہ غذائی تناسب ظاہر کرتا ہے کہ ان میں پکے ہوئے گوشت کی مساوی مقدار میں پروٹین بھی ہوتا ہے، یہ کاپر، میگنیشیئم، مینگنیز، زنک، فاسفورس، آئرن، سیلینیئم، تھایامین، وٹامن کے اور وٹامن بی 6 جیسی ضروری معدنیات کا بھی بھرپور ذریعہ ہیں۔

کاجو کے جسم پر ممکنہ اثرات

1. بیماریوں سے بہتر تحفظ

کاجو میں بھرپور مقدار میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس پولی فینولز اور کیروٹینوئیڈز جسم میں نقصان دہ فری ریڈیکلز کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں، یہ سوزش کو کم کرتے ہیں اور جسم کو بیماریوں سے مزاحمت فراہم کر کے اسے مضبوط بناتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق کچے، بغیر بھنے ہوئے کاجو ان اینٹی آکسیڈنٹس کے زیادہ فوائد فراہم کرتے ہیں، جبکہ انہیں بھوننے سے ان کی غذائیت کسی حد تک کم ہو سکتی ہے۔

2. وزن کم کرنے میں مددگار

نیشنل لائبریری آف میڈیسن کی ایک تحقیق کے مطابق وہ لوگ جن کی خوراک میں خشک میوہ جات شامل ہوتے ہیں، ان کا وزن عام طور پر ان لوگوں سے کم ہوتا ہے جو انہیں استعمال نہیں کرتے۔

تحقیق میں یہ بھی پایا گیا ہے کہ کاجو کی تمام کیلوریز جسم جذب نہیں کرتا، تقریباً 84 فیصد کیلوریز ہی ہضم ہوتی ہیں کیونکہ کچھ چکنائی کا حصہ کاجو کے فائبر والے چھلکے میں رہ جاتا ہے اور ہضم کے دوران جسم اسے جذب نہیں کر پاتا، اس طرح کچے کاجو وزن کم کرنے کے لیے زیادہ مؤثر ہو سکتے ہیں۔

3. دل کی صحت میں بہتری

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کاجو دل کی صحت کو بہتر کر سکتے ہیں، خاص طور پر ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں۔

ایک مطالعے میں دیکھا گیا کہ اگر روزمرہ کیلوریز کا 10 فیصد حصہ کاجو سے حاصل کیا جائے تو یہ خراب کولیسٹرول (LDL) اور اچھے کولیسٹرول (HDL) کے تناسب کو بہتر بناتا ہے۔

مزید تحقیق میں یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ کاجو بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، البتہ کچھ مطالعات کے نتائج مختلف ہیں، لہٰذا اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

4. ذیابیطس پر قابو پانے میں مددگار

ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کے لیے کاجو بہترین انتخاب ہو سکتے ہیں، ان میں موجود فائبر خون میں شوگر کی سطح کو مستحکم رکھتا ہے اور انسولین کے توازن میں مدد دیتا ہے۔

تحقیق میں پایا گیا ہے کہ جن افراد نے اپنی خوراک میں کاجو شامل کیے، ان کے انسولین کی سطح کم رہی، جو بلڈ شوگر کنٹرول کی بہتری کی نشاندہی کرتی ہے۔

کاجو کے ممکنہ نقصانات

زیادہ تر لوگوں کے لیے کاجو محفوظ ہیں، تاہم ان میں ایک مادہ یوروشیول پایا جاتا ہے جو زہریلا ہوتا ہے اور شدید الرجی کے اثرات رکھنے والے پودے پوائزن آئیوی میں بھی موجود ہوتا ہے۔

یہ مادہ پروسیسنگ کے دوران ختم کر دیا جاتا ہے، لیکن پھر بھی اسے احتیاط کے ساتھ استعمال کرنا بہتر ہے۔

زیادہ نمک اور چکنائی سے بچنے کے لیے بہتر ہے کہ بغیر نمک، خشک بھنے ہوئے یا بالکل کچے کاجو استعمال کیے جائیں اور مارکیٹ کے تیل میں بھنے یا نمکین کاجو سے گریز کیا جائے۔

کاجو جسم کو توانائی، مضبوط دل، متوازن شوگر اور بہتر وزن فراہم کر سکتے ہیں بشرطیکہ انہیں اعتدال کے ساتھ اور قدرتی حالت میں کھایا جائے۔


نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

صحت سے مزید