برطانوی اراکینِ پارلیمنٹ نے دائیں بازو کے لیڈر نائیجل فراج کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے جس میں برطانیہ کے یورپی عدالتِ برائے انسانی حقوق سے نکلنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ووٹنگ میں 154 ارکان نے تجویز کی مخالفت کی جبکہ 96 نے حمایت کی، یوں فراج کو 58 ووٹوں کے فرق سے شکست ہوئی۔
تاہم، یہ ووٹ زیادہ سیاسی اہمیت نہیں رکھتا کیونکہ بڑی سیاسی جماعتوں نے اپنے ارکان کو ووٹ دینے کے لیے پابند نہیں کیا تھا، اس لیے نتیجہ دارالامراء میں اس معاملے پر واضح رائے کی عکاسی نہیں کرتا۔
ای ایچ سی آر سے علیحدگی کی کھلی حمایت صرف چند جماعتوں، جن میں کنزرویٹو پارٹی، ریفارم یوکے اور ٹی یو وی شامل ہیں، کی طرف سے سامنے آئی ہے۔
جبکہ ڈی یو پی کے اندر بھی آراء منقسم ہیں۔ بحث کے دوران لبرل ڈیموکریٹس کے سربراہ سر ایڈ ڈیوی نے نائیجل فراج پر تنقید کرتے ہوئے کہا انہوں نے اپنی سیاست برطانیہ کو نقصان پہنچا کر بنائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ای ایچ سی آر سے علیحدگی برطانیہ کو روس کے ہم پلہ کر دے گی۔ یہ تجویز دس منٹ کے اصول کے تحت پیش کی گئی تھی، جو عام طور پر پارلیمنٹ کے ان اراکین کو محدود وقت میں بل پیش کرنے کی اجازت دیتا ہے، تاہم ایسے بل حکومتی حمایت کے بغیر شاذونادر ہی آگے بڑھ پاتے ہیں۔