• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان منی لانڈرنگ اسکیموں کی مؤثر روک تھام میں ناکام رہا، آئی ایم ایف

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان منی لانڈرنگ اسکیموں کی مؤثر روک تھام میں ناکام رہا۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے بینیفیشل اونرشپ نظام کے مؤثر نفاذ میں بڑے نقائص ہیں، اداروں کے درمیان بینیفیشل اونرشپ ڈیٹا کے تبادلے کا ثبوت نہیں ملا۔

آئی ایم ایف نے اپنی گورننس اور کرپشن ڈائگناسٹک اسیسمنٹ رپورٹ مکمل کرلی ہے جو کہ رواں ماہ جاری ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے رپورٹ کے اجراء سے قبل مسودہ حکومت کو بھیج دیا ہے، اب پاکستان آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مشاہدات اور سفارشات کا جائزہ لے گا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کے حقیقی مالکان کا ڈیٹا مؤثر طور پر استعمال نہیں ہو رہا، ڈیٹا کے بغیر جعلی کمپنیوں کو سرکاری ٹھیکے لینے سے روکنا مشکل ہے۔ تحقیقات میں ایس ای سی پی، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر کے رابطے کمزور ہیں،  کمرشل بینکوں اور تفتیشی اداروں کے درمیان بھی رابطے کا فقدان ہے۔

ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا کہنا ہے کہ مالیاتی تحقیقات میں اداروں کے درمیان باقاعدہ تبادلہ ناگزیر ہے۔

آئی ایم ایف نے ڈیٹا کے جائزے کیلئے ادارہ جاتی ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز دی ہے۔

اس حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کا بینیفیشل اونرشپ فریم ورک بنیادی اہمیت کا حامل ہے، قانون سازی اور بین الادارہ رسائی میں کمزوریاں اسے مؤثر نہیں رہنے دیتیں۔

تجارتی خبریں سے مزید