• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ: ذیابیطس کی روک تھام کرنے والی دوا تیار، لائسنس جاری

دنیا میں ذیابیطس کے حوالے سے پہلی بڑی کامیابی ملی ہے اور اس کی روک تھام  کرنے والی پہلی دوا کو برطانیہ میں منظوری مل گئی ہے۔ یہ ایک نہایت اہم دوا ہے جو ٹائپ 1 ذیابیطس کی پیش قدمی کو سست کرتی ہے، اب اسے برطانیہ میں استعمال کا لائسنس دیدیا گیا ہے۔

اس دوا کے استعمال سے مریضوں کو انسولین انجکشن کی ضرورت نہیں رہے گی اور وہ اس کے بغیر نارمل زندگی گزار سکیں گے۔ 

دوا کے استعمال کا لائسنس جاری کرنے کے میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر ریگولیٹری ایجنسی کے فیصلے کو ماہرین نے سراہا اور اسے کامیاب اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اس بیماری کے علاج کےلیے ایک ٹرننگ پوائنٹ ہے۔ 

برطانیہ میں تقریباً چار لاکھ افراد ٹائپ ون ذیابیطس میں مبتلا ہیں جو کہ ایک دائمی بیماری ہے، یہ انسولین کے پیدا کرنے کے عمل کو متاثر کرتی ہے۔ انسولین جسم میں شکر کو توانائی کے طور پر استعمال کرنے میں مدد دیتا ہے، جبکہ اس ہارمون کے بغیر خون میں شکر کی سطح خطرناک حد تک بڑھ سکتی ہے۔

ٹائپ 2 ذیابیطس کے برعکس جب جسم یا تو کافی انسولین نہیں بنا پاتا یا جو انسولین بنتا ہے وہ ٹھیک سے کام نہیں کرتی۔ ٹائپ 1 ذیابیطس میں جسم غلطی سے لبلبے کے ان خلیوں پر حملہ کر دیتا ہے جو انسولین بناتے ہیں۔

سنوفی برطانیہ اور آئرلینڈ کے جنرل منیجر برائے میڈیسن احمد موسیٰ کا ٹیپلیزوماب دوا کے حوالے سے کہنا ہے کہ ایک صدی قبل انسولین کی دریافت ہوئی تھی جس سے ذیابیطس کے علاج میں انقلاب برپا ہوا تھا اور آج کی خبر اس حوالے سے ایک قدم آگے کی جانب ہے۔


نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

صحت سے مزید