قیام پاکستان کے 78سال مکمل ہونے اور پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی شاندار فتح پر گزشتہ دنوں یوم آزادی کے ساتھ معرکہ حق کا جشن ملک بھر میں بڑے جوش و خروش سے منایا گیا۔ معرکہ حق کی مناسبت سے 13اور 14اگست کی درمیانی شب جناح اسپورٹس گرائونڈ اسلام آباد میںایک پروقار تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب کی اہمیت کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ تقریب میں صدر مملکت آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹس چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، ایئر چیف مارشل ظہیر بابر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے علاوہ وفاقی وزراء، اراکین پارلیمنٹ، مختلف ممالک کے سفیروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مجھے یہ اعزاز حاصل ہوا کہ میں بھی اس تاریخی تقریب میں مدعو تھا۔ میں نے اس سے قبل کسی تقریب میں اتنی بڑی تعداد میں پاکستان کی اعلیٰ سول اور عسکری قیادت کو ایک چھت تلے نہیں دیکھا تھا۔ اس موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ گرائونڈ کو قومی پرچموں سے خوبصورتی سے سجایا گیا تھا اور بڑی بڑی اسکرینز پر قائداعظم کی تقاریر اور پاکستان ہجرت کرنے والوں کے مناظر دکھائے جارہے تھے جبکہ اس دوران ملی نغمے فضا میں ایک وجدانی کیفیت پیدا کررہے تھے۔
تقریب کے آغاز میں جب پاک افواج کے دستے قومی پرچم تھامے ملی نغموں کی دھن کے ساتھ شرکاء کے سامنے سے گزرے تو مسلح افواج کے سربراہان، سیاسی و عسکری قیادت اور دیگر شرکاء نے کھڑے ہوکر قومی پرچم کو سلامی پیش کی۔ بعد ازاں تینوں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستوں نے پنجاب رینجرز اور ایف سی کے دستوں کے ہمراہ مارچ پاسٹ کا شاندار مظاہرہ کیا۔ اس دوران پاک فوج کے کمانڈوز کا دستہ ’’اللہ ہو‘‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے شرکاء کے سامنے سے گزرا تو حاضرین نے تالیاں بجاکر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر برادر اسلامی ممالک ترکیہ اور آذربائیجان کے فوجی دستے بھی سلامتی کے چبوترے سے گزرے تو اُن کا بھرپور استقبال کیا گیا جسکے بعد پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تقریب میں شریک افراد کو سلامی پیش کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وقت آچکا ہے کہ ہم سیاسی تقسیم، ذاتی مفادات اور کھوکھلے نعروں سے آگے بڑھ کر پاکستان کیلئے اجتماعی سوچ اپنائیں۔
انہوں نے اپنی تقریر میں تمام سیاسی جماعتوں، اسٹیک ہولڈرز اور سول سوسائٹی کو ’’میثاق استحکام پاکستان‘‘ کا حصہ بننے کی ایک بار پھر دعوت دی۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی راکٹ فورس کمانڈ کی تشکیل کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ یہ فورس ہماری جنگی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کرئیگی۔ وزیراعظم کے اس اعلان نے یقیناً بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی نیندیں اڑا دی ہوں گی۔ معرکہ حق کی یہ پروقار تقریب 3گھنٹے سے زائد جاری رہی اور وزیراعظم اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان آخری وقت تک تقریب میں موجود رہے۔ تقریب کے اختتام پر آتش بازی کا دلفریب مظاہرہ کیا گیا۔
میں جب جناح اسپورٹس گرائونڈ سے باہر نکلا تو یہ سوچ رہا تھا کہ یوم آزادی کا دن کوئی عام دن نہیں بلکہ اسکی طویل تاریخ ہے جسکے ہر موڑ پر ہمارے بزرگوں کی قربانیاں اور شہیدوں کے لہو کی لالیاں بکھری ہوئی ہیں، یہ محض آزادی کی جنگ نہیں تھی بلکہ دو قومی نظریہ کی فتح تھی، تحریک پاکستان کے تمام قائدین خراج تحسین کے مستحق ہیں جن کی دور اندیش قیادت اور انتھک جدوجہد نے تاریخ کا دھارا بدل دیا، افسوس کہ بھارت نے جھوٹے اور من گھڑت الزامات کی آڑ میں پاکستان پر اچانک حملہ کیا، اسے اپنے جنگی ساز و سامان اور رافیل طیاروں پر بڑا گھمنڈ تھا لیکن وہ یہ بھول گیا تھا کہ جنگیں صرف ہتھیاروں سے نہیں جیتی جاتیں بلکہ جنگ میں کامیابی کیلئے ایسے بہادر اور محب وطن سپوتوں کی ضرورت ہوتی ہے جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر میدان جنگ میں اترتے ہیں، دنیا نے دیکھا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران نریندر مودی کا غرور صرف 4 دن میں خاک میں مل گیا کیونکہ بھارت کا سامنا پاکستان کی ایسی بہادر اور نڈر فوج اور اسکے سپہ سالار فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ہوا جنکی پیشہ ورانہ صلاحیت، اللہ پر پختہ یقین اور موثر حکمت عملی نے بھارت کو وہ سبق سکھایا جو بھارت کی آنے والی نسلیں ہمیشہ یاد رکھیں گی، جنرل عاصم منیر نے بھارت کو شکست دے کر اسلامی تاریخ کے عظیم سپہ سالار طارق بن زیاد کی یاد تازہ کردی جنہوں نے تعداد میں دشمن کی کئی گنا بڑی فوج کو ایمان، حوصلے اور بہادری سے شکست دی اور اس طرح حالیہ پاک بھارت جنگ میں بھارت کا پاکستان کو غزہ بنانے کا خواب خاک میں مل گیا۔14 اگست 1947 ءکو جس طرح ایک آزاد ریاست نے جنم لیا تھا، اُسی طرح 10 مئی 2025 ءکو ایک نئی اور متحد قوم دنیا کے سامنے ابھری جو اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوکر ’’معرکہ حق‘‘ میں سرخرو ہوئی اور آج ہم سب معرکہ حق اور جشن آزادی کا جشن منارہے ہیں، یہ جشن بھارت کیلئے بھی واضح پیغام ہے کہ زندہ قومیں اپنی آزادی کا تحفظ اور فتح کی خوشی کس طرح مناتی ہیں۔