• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپنے مخصوص کمبل کے بغیر نیند نہیں آتی؟ جانیے ماہرینِ نفسیات اس سے متعلق کیا کہتے ہیں

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

نیند کا معمول یا تسلسل کسی وجہ سے ٹوٹ جائے، چاہے وہ  مخصوص کمبل کی غیر موجودگی ہو یا کسی اجنبی ماحول میں سونا، تو نیند کا دوبارہ آنا تقریباً ناممکن سا لگتا ہے۔

ہر شخص کی اپنی عادات ہوتی ہیں، کسی کو مخصوص تکیہ چاہیے، کوئی ایک مخصوص کروٹ سونے کا عادی ہوتا ہے تو کوئی کمبل کے بغیر سو ہی نہیں سکتا۔

حیرت انگیز طور پر، بہت سے لوگ ناصرف کمبل اوڑھنے پر اصرار کرتے ہیں بلکہ ایک خاص کمبل کے ساتھ ہی پُرسکون اور نیند پوری ہونا محسوس کرتے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے؟ اس کا جواب نفسیات، سائنس اور ہماری برسوں پرانی عادات میں چھپا ہے۔

عادت اور ذہنی صورتحال کا اثر

نیند کا انداز محض اتفاق نہیں بلکہ برسوں میں سیکھی گئی ایک عادت ہے، جیسے کوئی ایک ہی کروٹ پر سونا یا مخصوص کمبل اوڑھنا پسند کرتا ہے، نیند جسم کے لیے سب سے طاقتور مرمتی (repair) عمل ہے، اس لیے دماغ اور جسم اس کے لیے مخصوص ماحول تلاش کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اگر ماحول بدلے تو اکثر لوگ کہتے ہیں ’مجھے تو صرف اپنے بستر پر ہی نیند آتی ہے۔‘

ماہرِ نفسیات ڈاکٹر سواتی چاولہ کے مطابق کمبل کے ساتھ سونے کی عادت بنیادی طور پر ذہنی صورتحال اور سکون سے جڑی ہے۔

ڈاکٹر سواتی چاولہ کا کہنا ہے کہ جب آپ نیند کے معمول کی بات کرتے ہیں تو یہ برسوں کی صورتحال اور عادات کا نتیجہ ہے۔

مثال کے طور پر، چھٹیوں پر یا کسی ہوٹل میں لوگ اکثر آرام سے سو نہیں پاتے کیونکہ ان کی مخصوص نیند کی hygiene یا ritual متاثر ہو جاتی ہے۔ 

کبھی یہ صرف ایک کمبل یا بستر کے ایک خاص حصے کی وجہ سے ہوتا ہے۔

مخصوص کمبل کیوں ضروری ہے؟

ڈاکٹر چاولہ کے مطابق کمبل صرف عادت نہیں بلکہ ایک گہرا نفسیاتی تعلق رکھتا ہے جو ماں کے رحم (womb) سے جڑا ہے، رحم بچے کے لیے سب سے محفوظ جگہ ہوتی ہے، پیدائش کے بعد وہی احساس براہِ راست ختم نہیں ہوتا بلکہ کسی اور چیز میں منتقل ہو جاتا ہے۔

اس کا پہلا متبادل کمبل بنتا ہے، نومولود کو سخت لپیٹ کر رکھا جاتا ہے تاکہ اسے وہی گرمی، سکون اور تحفظ کا احساس ملے جو رحمِ مادر میں تھا، یہی احساس بڑھتی عمر میں بھی ایک کمبل کے ذریعے قائم رہتا ہے۔

ڈاکٹر چاولہ کا وضاحت دیتے ہوئے مزید کہنا ہے کہ جب آپ کمبل کی بات کرتے ہیں تو ایک بچے کو رحم میں نو مہینے تک ملنے والا سکون اور تحفظ ذہن میں آتا ہے۔

پیدائش کے بعد پہلے چند ماہ اسے ہر وقت لپیٹ کر رکھا جاتا ہے جس سے اسے وہی محبت، دباؤ اور تحفظ ملتا ہے، یہی احساس نفسیاتی طور پر پوری زندگی کمبل سے جڑ جاتا ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید