ایک نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف کیا گیا ہے کہ ہیٹ ویو کی شدت ہمارے بوڑھا ہونے کی رفتار کو بڑھا دیتی ہے۔
سائنسدانوں نے اس حوالے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے انتہائی درجہ حرارت اب پہلے سے زیادہ عام ہوتا جا رہا ہے، جو اربوں انسانوں کی صحت کو وسیع پیمانے پر اور طویل المدتی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اس تحقیق کےلیے سائنسدانوں نے تائیوان کے تقریباً 25 ہزار بالغ افراد کے 15 سال کے صحت کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا تو پتہ چلا کہ دو سال تک ہیٹ ویوز (شدید گرمی کی لہر) کے اثرات کا سامنا کرنے سے ایک شخص کی بائیو لوجیکل (حیاتیاتی) عمر میں آٹھ سے بارہ دن کی اضافی تیزی آسکتی ہے۔
اس تحقیق ٹیم کی سربراہی کرنے والی اور یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کی اسسٹنٹ پروفیسر کوئی گاؤ کے مطابق بظاہر تو 8 سے 12 دن کافی کم ہے لیکن اس میں وقت کے ساتھ اضافہ ہوتا ہے۔
یہ تحقیق پیر کو جرنل نیچر کلائمٹ چینج میں شائع ہوئی ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ کم دنوں کی وجہ ایک دو سال کی مدت پر کی گئی تحقیق تھی، لیکن ہم جانتے ہیں کہ ہیٹ ویوز دراصل دہائیوں سے جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی جانتے ہیں کہ شدید گرمی اموات میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے، لیکن یہ ان اولین مطالعات میں سے ایک ہے جو گرمی کے طویل مدتی اثرات کا جائزہ لیتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق جن افراد نے دو سال کے عرصے میں چار مزید شدید گرمی کی لہروں کا سامنا کیا، ان کی حیاتیاتی عمر میں تقریباً نو دن بڑھ گئی۔ مزدور اور جو لوگ عموماً زیادہ وقت باہر گزارتے ہیں، ان پر اس کے اثرات زیادہ مرتب ہوتے ہیں اور ان کی حیاتیاتی عمر میں یہ اضافہ 33 دن تک پایا گیا۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت امریکا کے مغربی ساحلی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے جبکہ ایران میں بھی انتہائی درجہ حرارت ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ اس مہینے یورپ، جاپان اور کوریا میں بھی ریکارڈ توڑ گرمی دیکھی گئی۔ عالمی موسمیاتی ادارے کے مطابق 2024 جو اب تک کا سب سے گرم سال تھا، میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا بھر میں 41 اضافی دن شدید گرمی میں گزرے۔
محققین کے مطابق کچھ گروپس گرمی کی وجہ سے زیادہ تیزی سے بڑھاپے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ معمر افراد جو اپنی زندگی میں کئی ہیٹ ویوز سے گزرے ہوں، اُن میں اتنی ہی گرمی کا سامنا کرنے والے کسی نوجوان کے مقابلے میں عمر رسیدگی کی رفتار زیادہ ہو سکتی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ بغیر ایئر کنڈیشنر کے رہنا یا باہر دھوپ میں کام کرنا بڑھاپے کی رفتار کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
اس تحقیق میں لوگوں کے وزن، سگریٹ نوشی اور ورزش کی عادات، جبکہ کسی میں پہلے سے موجود بیماریوں جیسے ذیابیطس یا کینسر کو بھی مدنظر رکھا گیا۔