روس اور جرمنی کے درمیان زیر سمندر نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن تباہ کرنے میں ملوث ہونے کے الزام میں یوکرینی فوج کے سابق عہدیدار کو اٹلی میں گرفتار کرلیا گیا۔
روسی میڈیا کے مطابق گرفتار یوکرینی شہری سرگئی خوزنیٹسوف پر الزام ہے کہ وہ نارڈ اسٹریم پائپ لائن تباہ کرنے کے آپریشن کا سربراہ اور کوارڈینیٹر تھا۔
شبہہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ملزم اپنے ساتھیوں کے ساتھ 8 ستمبر سن 2022 سے پہلے آندرومیدا کشتی پر سوار ہوا تھا۔ اس نے پائپ لائن پر چار دھماکا خیز مواد نصب کیے تھے جو 14 سے 17 کلوگرام ہیگزوجن اور آکٹوجن کے مکسچر پر مشتمل تھے۔
نارڈ اسٹریم ون اور نارڈ اسٹریم ٹو پر ٹائمرز کے ساتھ یہ دھماکا خیز مواد 70 سے 80 میٹر گہرائی میں نصب کیے گئے تھے۔ یہ کارروائی جزیرہ بورہوم کے شمال مشرقی علاقے میں کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اطالوی پولیس نے صوبے ریمینی سے یوکرینی ملزم کی گرفتاری جرمن پراسیکیوٹر آفس کی درخواست پر کی ہے۔
49 برس کے یوکرینی شہری کے بارے میں اطالوی میڈیا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ اس کشتی کا کپتان تھا جسے دھماکا خیز مواد کی منتقلی کے لیے استعمال کیا گیا۔
ملزم اپنے اہل خانہ کے ساتھ چھٹیاں گزارنے اٹلی پہنچا تھا جہاں اسے ہوٹل میں داخل ہوتے ہی گرفتار کرلیا گیا۔
ملزم نے اپنے یوکرینی پاسپورٹ پر پولینڈ سے جہاز کے ٹکٹ اور ہوٹل کا کمرہ بک کرایا تھا جو اسکی شناخت ظاہر ہرنے کا ممکنہ سبب بنا۔
ملزم کو جرمنی کے حوالے کیے جانے پر پندرہ برس سزائے قید کا سامنا ہوگا جبکہ ملزم نے وکیل اور مترجم کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔
امریکی میڈیا کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ خوزنیٹسوف یوکرینی فوج کا ریٹائرڈ کیپٹن ہے اور یوکرین کی خفیہ ایجنسی ایس بی یو میں بھی خدمات انجام دے چکا ہے۔
دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسے ساتھیوں سمیت مئی سن دوہزار بائیس میں اس دہشتگردی کے لیے بھرتی کیا گیا تھا۔