وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ تمام صوبوں کو ڈیم کے معاملے پر بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہوگا، ڈیم ناگزیر ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہیلپ لائن پر رابطہ کرتے ہیں انہیں فوراً ریسپانس دیا جا رہا ہے، 30 لوگ ایک جگہ پھنسے تھے، جنہیں ریسکیو کر لیا گیا۔ بہاولپور میں 2 بچے پانی میں ڈوب رہے تھے ان کو ریسکیو کر لیا گیا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ ایک پارٹی کو پروا نہیں کہ پنجاب میں لوگ ڈوب گئے ہیں۔ اگر کھانا حفظان صحت کے مطابق لوگوں کو پہنچایا گیا تو اس پر بھی سیاست۔ لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کون ان کے لیے کام کر رہا ہے، کون فساد پھیلا رہا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ایک ایک شخص کو گھر میں بسانے تک ریلیف آپریشن جاری رہے گا، وزیر اعلیٰ پنجاب جگہ جگہ جا کر سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپ کا جائزہ لے رہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ لاہور میں حکومت کی طرف سے کوئی خیمہ بستی نہیں ہے، 20 اسکولوں میں سرکاری ریلیف کیمپ لگائے گئے ہیں، کئی ریلیف کیمپوں میں جنریٹر بھی مہیا کیے جا رہے ہیں تاکہ بجلی کا مسئلہ نہ بنے، سیلاب کی صورتحال میں کسی کو اکیلا نہیں چھوڑا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 41 ہوگئی ہے، سیلاب سے 3245 موضع جات متاثر ہوئے ہیں، سیلاب سے ساڑھے 24 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ 7 لاکھ 8 ہزار سے زائد مویشیوں کو بھی محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ سیلاب ہیڈ محمد والا پہنچنے والا ہے، ہیڈ محمد والا پر ٹریفک مکمل طور پر روک دی گئی ہے، بھارت کا باکڑہ ڈیم 95 فیصد بھر چکا ہے، اگر پانی چھوڑا گیا تو یہ پانی پنجاب آئے گا۔