• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خودکشی سالانہ 7 لاکھ سے زائد زندگیاں نگل رہی ہے، ڈبلیو ایچ او

فائل فوٹو
فائل فوٹو

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں ہر 100 اموات میں سے ایک موت کی وجہ خودکشی ہے اور یہ بحران خصوصاً نوجوانوں میں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی تازہ رپورٹ کے مطابق 2021ء میں تقریباً 7 لاکھ 27 ہزار افراد نے خودکشی کی، اگرچہ سال 2000ء کے بعد سے خودکشی کی شرح میں 35 فیصد کمی آئی ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ رفتار بین الاقوامی اہداف کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی ماہر ڈیبرہ کیسٹل کا کہنا ہے کہ یہ اموات صرف ایک زندگی ختم نہیں کرتیں بلکہ خاندانوں، دوستوں اور دیکھ بھال کرنے والوں پر بھی گہرا صدمہ چھوڑتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 15 سے 29 سال کی عمر میں خودکشی دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں شامل ہے، 2021ء میں یہ نوجوان خواتین کی دوسری اور نوجوان مردوں کی تیسری سب سے بڑی وجہ موت ثابت ہوئی۔

اگرچہ دنیا بھر میں شرح خودکشی کم ہو رہی ہے، لیکن امریکا کے خطے میں 2000ء سے 2021ء کے دوران اس میں 17 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، تقریباً تین چوتھائی خودکشیاں غریب ممالک میں ہوتی ہیں، تاہم آبادی کے تناسب کے حساب سے شرح امیر ممالک میں زیادہ رپورٹ کی جاتی ہے جہاں اعداد و شمار کا نظام مضبوط ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے کہا کہ ذہنی صحت آج کے دور کا سب سے بڑا عوامی صحت کا چیلنج ہے، دنیا کو چاہیے کہ اس پر زیادہ وسائل لگائے، روک تھام کے اقدامات کرے اور علاج کو عام کرے۔

خاص رپورٹ سے مزید