• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا بچوں کا بلڈ پریشر بھی باقاعدگی سے چیک کرنا چاہیے؟

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بچوں کو 7 سال کی عمر سے پابندی سے اپنا بلڈ پریشر مانیٹر کرنا چاہیے تاکہ زندگی کے وسط میں مہلک امراض قلب کی روک تھام ہوسکے۔

اس حوالے سے شکاگو میں کی گئی ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا کہ 7 سال کی عمر سے ہائی بلڈ پریشر کے شکار بچوں میں امراض قلب سے ہونے والی بیماریوں سے آئندہ 5 سالوں میں موت کا خطرہ 50 فیصد تک زیادہ ہو سکتا ہے۔

اس وقت نیشنل اسکریننگ پروگرام کے تحت برطانیہ میں روز مرہ بنیادوں پر بچوں کا بلڈ پریشر چیک نہیں کیا جاتا۔ تاہم محققین کا کہنا تھا کہ انکی تحقیق سے بچوں کے بلڈ پریشر چیک کرنے کی اہمیت کا پتہ چلا تاکہ ان میں ابتدا ہی سے صحت مندی پر مبنی عادات ڈیولپ کیے جاسکیں۔

اس تحقیقی ٹیم نے 38 ہزار ایسے بچوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا جو کہ سات برس کی عمر سے بلڈ پریشر چیک کررہے تھے جو کہ ایک طویل مدتی امریکی تحقیق کا حصہ تھا۔

54 سال کے ایک اوسط فالو اپ سے پتہ چلا کہ جن بچوں میں ابتدائی عمر میں ہائی بلڈ پریشر تھا ان میں امراض قلب سے 50 اور 60 سال کی عمر کے وسط میں موت کے امکانات زیادہ تھے۔

جلد موت کا خطرہ ان بچوں میں سب سے زیادہ تھا جن کے بلڈ پریشر کی پیمائش ان کی عمر، جنس اور قد کے لحاظ سے سرفہرست 10 فیصد میں شامل تھی۔

تحقیق کی مرکزی مصنفہ اور شکاگو کے نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی الیکسا فریڈمین کا کہنا ہے کہ بچوں میں ہائی بلڈ پریشر دیکھ کر ہم حیران ہوئے جو کہ بعد میں انکی صحت کے لیے شدید مسائل کا سبب بنتے ہیں۔


نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

صحت سے مزید