• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گورنر سندھ کی چینی وزیر سے ملاقات، معاہدوں سے متعلق گفتگو

بیجنگ میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے چین کی وزیر سن ہائییان سے ملاقات کی۔ فوٹو: نسیم حیدر
بیجنگ میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے چین کی وزیر سن ہائییان سے ملاقات کی۔ فوٹو: نسیم حیدر

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے چین کی وزیر سن ہائییان سے بیجنگ میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان طے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنانے کا یہ بہترین لمحہ ہے، اس موقع سے فوری طور پر فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کی نائب وزیر برائے انٹرنیشنل ڈپارٹمنٹ سن ہائییان سے ملاقات کا دورانیہ 45 منٹ طے تھا تاہم یہ ملاقات پونے 2 گھنٹے جاری رہی۔

ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون اور معاہدوں پر عملدرآمد سے متعلق بات چیت کی گئی۔

گورنر سندھ نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر اور عوام معاشی ترقی کے لیے متحد ہیں، پاکستان ایس آئی ایف سی سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشن کی سہولت دے رہا ہے۔

ترجمان گورنر سندھ کے مطابق سن ہائییان نے کامران ٹیسوری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پاکستان میں عوامی گورنر کے طور پر مشہور ہیں اور یہ عوام کے اعتماد اور ان کی محبت کا ثبوت ہے۔

گورنر سندھ نے چینی وزیر کو پاکستان آنے کی دعوت دی اور کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کے بارے میں پروپیگنڈا چینی سرمایہ کاروں کو دور کرنے کی سازش ہے، درحقیقت بھارتی اسپانسرڈ خوارج پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں، ان سے نمٹنے کے لیے افواجِ پاکستان اور عوام دہشت گردی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ چینی وزیر کراچی آئیں تو وہ خود انہیں برنس روڈ لے جا کر کٹا کٹ اور کڑک چائے پیش کریں گے۔

چینی وزیر نے دورۂ پاکستان کی گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی یہ دعوت قبول کرلی۔

سندھ کی سیاسی صورتِ حال پر بات کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ اور عوامی سطح پر مقبولیت کے لحاظ سے ایم کیو ایم پاکستان ملک کی تیسری بڑی جماعت ہے اور ان کے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ وہ ایم کیو ایم کے ناصرف گورنر بلکہ ڈپٹی کنوینر بھی ہیں۔

گورنر سندھ نے وزیر سے کہا کہ آج تک آپ 178 ممالک کی 700 سیاسی جماعتوں سے ڈیل کرتی تھیں، سیاسی جماعتوں کے لحاظ سے یہ تعداد آج بڑھ کر 701 ہوگئی ہے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ایک ایسے موقع پر کہ جب سی پیک فیز ٹو کا آغاز کیا جا رہا ہے، یہ وقت ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کے حالیہ دورۂ چین میں طے پائے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنایا جائے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ اس وقت پوری قوم بھارت کے خلاف جنگ میں فتح سے ہمکنار کرنے میں ٹیکنالوجیکل کردار پر چین کی مشکور ہیں اور منتظر ہے کہ سی پیک کو آگے بڑھایا جائے تاکہ اس کے ثمرات لوگوں تک پہنچ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج اگر بھارت کو ناکوں چنے چبوا سکتی ہے تو چینی سرمایہ کاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

ملک کی سیاسی صورتِ حال پربات کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں سیاسی استحکام ہے، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام ادارے ایک پیج پر ہیں۔

گورنر ٹیسوری نے کہا کہ چین کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں وہ سیاسی لیڈر جو کسی اور ملک کے خلاف تلخ الفاظ استعمال کرتے رہے ہیں، انہوں نے بھی کبھی چین کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا کیونکہ وہ بھی جانتے ہیں کہ عوام چین کے خلاف کوئی بات قبول نہیں کریں گے۔

اپنے بزنس پسِ منظر کا حوالہ دیتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ اور بزنس ٹو بزنس ڈیل کے لیے اس سے زیادہ موزوں حالات شاید پہلے کبھی نہیں تھے کیونکہ ملک میں اس بات پر اتفاقِ رائے ہے کہ حکومت بدلے تو بھی پاک چین منصوبوں کا تسلسل یقینی بنایا جائے گا کیونکہ یہی ملک کے معاشی استحکام کی کنجی ہے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ وہ پاکستانی سرمایہ کاروں کو چین میں جوائنٹ وینچور پر آمادہ کرنے کی کوشش کریں گے اور ساتھ ہی چینی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان میں جوائنٹ وینچور یا میں براہِ راست سرمایہ لگائیں تاکہ ہنر مند نوجوان پاکستانیوں کو بہتر روزگار مل سکے۔

گورنر سندھ نے چینی وزیر کو بتایا کہ انہوں نے عہدہ سنبھالتے ہی گورنر ہاؤس کراچی کے دروازے عوام کے لیے کھول دیے تھے، 50 ہزار بچوں کو آئی ٹی کی جدید تعلیم دی جا رہی ہے، 10 لاکھ سے زائد مفت راشن باکسز تقسیم کیے گئے ہیں جبکہ طلبہ کو لیپ ٹاپ اور ضرورت مندوں کو موٹر سائیکل، رکشہ اور سولر پینلز بانٹے جا رہے ہیں تاکہ لوگ اپنے پیروں پہ کھڑے ہوں۔

واضح رہے کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری 1 ہفتے کے دورۂ چین کے پہلے مرحلے میں بدھ کو شنگھائی پہنچے تھے جہاں چینی حکام اور پاکستانی قونصل خانے کے عملے نے ان کا استقبال کیا تھا، وہ بیجنگ میں قیام کے بعد ہانگزو کا بھی دورہ کریں گے۔

قومی خبریں سے مزید