کراچی ( خالد محبوب… اسٹاف رپورٹر ) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اس وقت امت مسلمہ بکھری ہوئی ہے، پاک سعودی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں،سعودی عرب اور پاکستان دونوں اسلامی دنیا کی قیادت کی صلاحیت رکھتے ہیں،عالمی برادری کو فلسطین پر اسرائیل مظالم کو بند کرانا ہوگا۔ریاست کے اندر ریاست نہیں ہونی چاہیے،پاکستانی حکمراں سیدھا راستہ اختیار کریں ۔عوامی مینڈیٹ کوئی ریوڑیاں نہیں کہ کس کو دیں اورکس کو نہ دیں لیکن اب یہ سلسلہ نہیں چلے گا ہم اپنی تحریک کو جاری رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات جے یوئی آئی کے تحت کشمور سے شروع ہو نے والے 5 روزہ سندھ امن مارچ کے کراچی میں اختتام پر دین محمد وفائی روڈ سندھ اسمبلی کے قریب جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر دیگررہنماؤں نے کہا کہ پہلے علما، اکابرین اور اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلائیں اورسمجھائیں نئی ویکسین کیا ہے، اگر اگلے الیکشن میں جے یو آئی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی گئی تو پھر مینڈیٹ چور ایوانوں میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ پاک سعودی عرب معاہدہ اسلامی بلاک کی طرف جانا پہلا قدم ہے۔ ہم اس کی حمایت کریں گے۔جب تک مسلم ممالک ایک دوسرے سے مقابلہ کریں گے دنیا ہمیں غلام بنائے گی،انہوں نے کہا کہ ریاست کے اندر ریاست نہیں ہونی چاہیے۔ مسائل کے حل کے لیے مذاکرات میں ہم اپناکردار ادا کرسکتے ہیں۔ مارچ کراچی میں داخل ہوا تو ائیر پورٹ سے مولانا فضل الرحمن اس میں شامل ہوگئے اور انہوں نے مارچ کی قیادت کی۔شرکاء نے امن مارچ کا بھرپور استقبال کیا۔ مارچ کے اختتام پر منعقدہ جلسہ میں مرکزی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالغفور حیدری ، انجینئر ضیاء الرحمن ، علامہ راشد محمود سومرو ، مولانا عبدالقیوم ہالیجوی ، اسلم غوری، ڈاکٹر ابراہیم جتوئی ، میر شاہزین خان بجارانی ، سینیٹر عبدالقیوم سومرو ، شفیق خان کھوسو ، قاری عثمان اور دیگرنے خطاب کیا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سندھ کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک عوامی امن مارچ کیا۔یہ امن مارچ پہلی مرتبہ نہیں ہوا۔اس سے پہلے بھی آپ نے اپنے صوبے میں امن کی آواز بلند کی۔