• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپ اور ایشائی ممالک امریکا کی ضمانتوں پر انحصار کم کرنے لگے

کراچی (نیوز ڈیسک) گزشتہ کئی دہائیوں سے امریکا کو دنیا کا ’’نگہبان‘‘ سمجھا جاتا رہا۔ دوسری جنگِ عظیم کے بعد سے یورپ، ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک اپنی سلامتی، معیشت اور عالمی سیاست میں امریکی طاقت پر بھروسہ کرتے آئے۔ نیٹو سے لے کر ایشیا کی فوجی شراکت داریوں تک، امریکا نے سب کو یہ یقین دلایا کہ اگر کوئی خطرہ آیا تو واشنگٹن ساتھ کھڑا ہوگا۔ مگر اب صورتحال بدل رہی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، تجزیہ کار کہتے ہیں کہ گزشتہ چند برسوں میں امریکا کی ’’سب سے پہلے امریکا‘‘ (امریکا فرسٹ) پالیسی، مسلسل بدلتی خارجہ حکمتِ عملی، اور یوکرین و مشرقِ وسطیٰ میں غیر واضح موقف نے اتحادیوں کے اعتماد کو ہلا دیا ہے۔ یورپ کے کئی ملک اپنے دفاعی بجٹ میں تیزی سے اضافہ کر رہے ہیں تاکہ امریکا کے بغیر بھی کسی بڑے خطرے کا مقابلہ کر سکیں۔ مثال کے طور پر جرمنی، جس نے ماضی میں فوجی اخراجات کم رکھے تھے، اب اربوں یورو نئے ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی پر خرچ کر رہا ہے۔ اسی طرح ایشیا میں جاپان اور جنوبی کوریا بھی سوچنے پر مجبور ہیں کہ چین کی بڑھتی طاقت اور شمالی کوریا کے میزائل پروگرام کا مقابلہ صرف امریکی موجودگی پر انحصار کر کے ممکن نہیں۔ جاپان نے اپنے آئینی دفاعی پابندیوں کو نرم کر دیا ہے اور خود مختار فوجی طاقت بننے کی طرف قدم بڑھا رہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید