کراچی(رفیق مانگٹ ) اسرائیل کیسے امریکاکو کھو رہا ہے؟اسرائیل اور امریکہ کے تعلقات خطرے میں، امریکی حمایت 25 سال کی کم ترین سطح پر ،برطانوی جریدے اکانومسٹ کے مطابق غزہ جنگ نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، امریکی عوام کی رائے بدل رہی ہےاسرائیل 1948سے اب تک امریکا سے 851 کھرب 72 ارب روپے کی امداد لے چکا،اسرائیل کو امریکہ سے سالانہ10 کھرب79 ارب روپےکی فوجی امداد 2028 تک جاری رہے گی، امداد کا مستقبل غیر یقینی تاہم نیتن یاہو کا دعویٰ کہ اسرائیل-امریکہ اتحاد پتھروں کی طرح مضبوط، لیکن حقیقت مختلفڈیموکریٹس اور ریپبلکنز میں اسرائیل کی حمایت تیزی سے کم ہو رہی ہےغزہ میں بھوک سے مرتے بچوں کی تصاویر نے امریکی عوام کو جھنجھوڑ دیاجو بائیڈن آخری امریکی صدر ہو سکتے ہیں جو یہودیت کے حامی ہیں۔ برطانوی جریدے اکانومسٹ نے لکھااسرائیل اور امریکہ کے تعلقات تیزی سے کمزور ہو رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ ویسٹرن وال کے دورے کے بعد دعویٰ کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان اتحاد پتھروں کی طرح مضبوط اور پائیدار ہے۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ اسرائیل کی غزہ جنگ اور مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی توسیع نے نہ صرف عالمی سطح پر اسے تنہا کیا بلکہ اس کے سب سے بڑے اتحادی، امریکہ، کے ساتھ تعلقات کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔امریکی عوام کی رائے میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے۔ حالیہ سروے کے مطابق، اسرائیل کے حق میں امریکیوں کی حمایت 25 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔ 2022 میں 42 فیصد امریکیوں کی اسرائیل کے بارے میں منفی رائے تھی، جو اب بڑھ کر 53فیصد ہو گئی ہے۔ ایک پول کے مطابق، 43فیصد امریکی سمجھتے ہیں کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز دونوں میں اسرائیل کی حمایت کم ہو رہی ہے۔ خاص طور پر ڈیموکریٹس میں 50سال سے زائد عمر کے افراد میں اسرائیل کے بارے میں منفی رائے 23 فیصد بڑھ گئی ہے، جبکہ 50سال سے کم عمر کے ریپبلکنز میں اسرائیل کی حمایت 63 فیصد سے کم ہو کر اب برابر کی سطح پر ہے۔ حتیٰ کہ 30سال سے کم عمر کے عیسائیوں میں بھی اسرائیل کی حمایت 69 فیصد سے کم ہو کر 34 فیصد رہ گئی۔امریکیوں کی رائے میں یہ تبدیلی اقدار اور مفادات کے ٹکراؤ کی وجہ سے ہے۔ ماضی میں، اسرائیل اور امریکہ کے تعلقات مشترکہ جمہوری اقدار اور مفادات پر مبنی تھے۔ دونوں ممالک اپنے آپ کو استثنائی سمجھتے تھے۔سرد جنگ کے دوران اسرائیل عرب دنیا میں سوویت توسیع کے خلاف ڈھال تھا، اور 2001 کے نائن الیون حملوں کے بعد دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف متحد تھے۔ لیکن اب حالات بدل گئے ہیں۔ ڈیموکریٹس، خاص طور پر نوجوان، اسرائیل کے اقدامات کو فلسطینیوں پر ظلم سے جوڑتے ہیں، جو ان کے لیے امریکی تاریخ کے غلامی اور نوآبادیاتی مظالم کی یاد دلاتا ہے۔ نیتن یاہو کی دائیں بازو کی پالیسیوں اور ریپبلکن پارٹی کے ساتھ گہرے تعلقات نے بھی ڈیموکریٹس کو دور کیا ہے۔ دوسری طرف، ریپبلکنز میں اسرائیل کی حمایت کم ہونے کی وجہ مفادات کا ٹکراؤ ہے۔ بہت سے ریپبلکنز کو ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے یوکرین اور اسرائیل کی امداد پر اعتراض ہے۔