اسلام آباد (خبر نگار، خصوصی نامہ نگار ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روکنے کے عدالتی حکم کے خلاف اسلام آباد کے وکلا ءنے شاہراہ دستور اور احاطہ عدالت میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ بار کے سامنے صدر بار کے خلاف نعرے بازی پر وکلا آپس میں گتھم گتھا ہو گئے، صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی درخواست پر60سے زائد وکلا ءکیخلاف انسداد دہشتگردی و دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج،ریلی میں شریک پی ٹی آئی وکلاء کی صدر ہائیکورٹ بار واجد علی گیلانی سے تلخ کلامی ہو گئی۔ پی ٹی آئی وکلاء انتظار پنجوتھہ، نعیم پنجوتھہ، فتح اللہ برکی اور دیگر نے صدر بار واجد علی گیلانی سے دھکم پیل بھی کی،جس پر سیکرٹری بار منظوراحمد ججہ اور دیگر وکلاء موقع پر پہنچ گئے۔ادھرصدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید واجد گیلانی کی درخواست پر تھانہ رمنا پولیس نے 60 سے زائد وکلا کے خلاف انسداد دہشتگردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا، بیشتر نامزد وکلاء کا تعلق پی ٹی آئی سے بتایا جاتا تھا ، اندراج مقدمہ کے بعد گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدیں گئی ہیں۔قبل ازیں جمعہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر واجد علی گیلانی، سیکرٹری منظور احمد ججہ اور اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین نصیر کیانی نے بار روم میں نیوز کانفرنس کی، اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر واجد گیلانی نے اعلان کیا کہ بار کے سامنے احتجاجی وکلا کی جانب سے ملکی اداروں کے خلاف نعرے بازی اور ان پر حملہ کرنے والے وکلا کیخلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرایا جائے گا، ان کا کہنا تھا ہم تمام ججز کے ساتھ ہیں، کسی ایک جج کی پراکسی نہیں۔ سیکرٹری بار منظور احمد ججہ نے کہا کہ ججز اپنا کیس لڑ رہے ہیں، جج کی ڈگری کا معاملہ اتنا عرصہ التواء میں نہیں رہنا چاہئے، اس پر فیصلہ ہونا چاہئے۔ اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین نصیر کیانی نے کہا کہ جیسے ہی ہمارے پاس درخواست آئی، حملہ آور وکلا کے لائسنس معطل کریں گے، واجد گیلانی نے کہا کہ ہماری بار کا کوئی ایجنڈا نہیں کہ کسی پارٹی یا جج کے ساتھ کھڑے ہوں، ہم تمام ججز کے ساتھ ہیں۔