دبئی میں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم انتظامیہ نے فخر زمان کو متنازع آؤٹ دیے جانے پر آئی سی سی سے ٹی وی امپائر کی باضابطہ شکایت کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق میچ کے بعد منیجر نوید اکرم چیمہ نے اپنے تحفظات سے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو آگاہ کیا لیکن چونکہ یہ آئی سی سی امپائرز منیجر کا استحقاق ہے اس لیے انہیں بھی اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
میچ کے بعد کپتان کی میچ رپورٹ میں بھی پاکستانی ٹیم انتظامیہ نے متنازع فیصلے کو ہائی لائٹ کیا ہے آئی سی سی کے امپائرز منیجر کو بھی ٹیم انتظامیہ نے اپنے تحفظات ظاہر کرتے ہوئے باضابطہ شکایت کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق اہم ترین میچ میں غیر معروف اور نا تجربہ کار ٹی وی امپائر کا تقرر کیا گیا۔
سری لنکا سے تعلق رکھنے والے امپائر روچیرا پالیاگروگے نے فخر زمان کو متنازع انداز میں کاٹ بی ہائینڈ قرار دیا تھا۔ فیصلے سے میچ میں پاکستانی ٹیم کی پوزیشن متاثر ہوئی۔ فخر 15 رنز پر آوٹ قرار دیے گئے۔ اس وقت پاکستان کا اسکور 21 رنز تھا واپس جاکر ڈریسنگ روم میں فخر زمان اور ہیڈ کوچ نے فیصلے پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔
ٹی وی پر دیکھا گیا کہ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن بھی فیصلے سے ناخوش تھے۔ سوشل میڈیا پر کئی سابق کرکٹرز نے متنازع فیصلے کو غلط قرار دیا تھا۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں سلمان علی آغا نے بھی فیصلے پر محتاط انداز میں تنقید کی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ فخر زمان کا آؤٹ شائد غلط تھا مگر امپائرز ہی فیصلہ کرتے ہیں، ہمیں لگا گیند زمین پر لگی مگر فیصلہ امپائر کا ہی ہوتا ہے۔
سابق کپتان اور وکٹ کیپر راشد لطیف نے کہا کہ امپائر نے شک کا فائدہ بولر کو دیا اور مزید زاویوں سے چیک نہیں کیا حالانکہ امپائر کے پاس چیک کرنے کی سہولت موجود تھی، یہ ایک مشکوک فیصلہ تھا۔