امریکا نے فارماسیوٹیکل پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے بھارت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
امریکا نے ادویات پر 100 فیصد، کچن کیبنٹس اور باتھ روم وینٹیز پر 50 فیصد، فرنیچر پر 30 فیصد اور ہیوی ڈیوٹی ٹرکوں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔ انکا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا۔
بھارت دنیا کے سب سے بڑے دوا سازی برآمد کنندگان میں شامل ہے، امریکا میں استعمال ہونے والی ایک تہائی سے زائد ادویات بھارت برآمد کرتا ہے، انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق بھارت ہر سال تقریباً 10 ارب ڈالر کی فارماسیوٹیکل مصنوعات امریکا کو برآمد کرتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا ہے کہ امریکا میں یکم اکتوبر سے فارماسیوٹیکل کی درآمد پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔
امریکا میں فارماسیوٹیکل کا پلانٹ لگانے پر ٹیرف سے چھوٹ ہوگی، یہ ٹیکس کئی وجوہات کی بنیاد پر لگایا جا رہا ہے لیکن سب سے بڑھ کر قومی سلامتی کے مفادات کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔