دنیا بھر میں آج دل کی صحت سے متعلق آگاہی کا دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے بارے میں شعور اُجاگر کرنا ہے۔
اس سال کی تھیم ’ڈانٹ مِس آ بیٹ‘ یعنی کہ ’دل کی ایک دھڑکن کو بھی نظر انداز نہ کریں‘ ہے۔
ماہرِ امراضِ قلب کے مطابق ڈپریشن کے شکار افراد میں دل کی بیماری کا خدشہ عام افراد کے مقابلے میں 40 سے 60 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
دل کی صحت اور نوجوان نسل
دل کی بیماری ماضی میں صرف بڑی عمر کے افراد کا مسئلہ سمجھی جاتی تھی لیکن حالیہ برسوں میں نوجوان بھی اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔
نوجوانوں میں امراضِ قلب ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہے ہیں، تشویش ناک امر یہ ہے کہ کم عمر بچوں میں بھی دل کی بیماریاں اور ہارٹ اٹیک کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق 20 سے 30 سال تک کے نوجوان بھی مختلف امراضِ قلب میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
ماہرینِ طب کے مطابق نوجوانوں میں دل کی بیماریوں میں اضافے کی بڑی وجوہات میں طرزِ زندگی میں تبدیلی، موٹاپا، کھانے پینے میں بے احتیاطی، تمباکو نوشی اور ورزش نہ کرنا شامل ہے۔
یہ عوامل ناصرف دل کو متاثر کرتے ہیں بلکہ انسان کو فالج، ذیابطیس اور بلڈ پریشر جیسے امراض میں بھی مبتلا کر سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں میں اچانک دل کے دورے اور دل کی بیماریوں میں اضافے کا سبب ڈپریشن اور ذہنی دباؤ بھی ہے۔
ڈپریشن کے باعث جسم میں تناؤ کے ہارمونز بڑھ جاتے ہیں، بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن بےترتیب ہو جاتی ہے۔ ایسے میں خون کی شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے اور اچانک دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔