قومی اسمبلی میں سینئر صحافی سے بانی پی ٹی آئی کی تلخی اور بدسلوکی پر مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔
اسمبلی اجلاس میں صحافی کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کی بدسلوکی پر قرارداد پیش کرنے کےلیے رولز معطل کیے گئے۔
قومی اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں وزارت داخلہ کو صحافی کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ صحافی کو دھکیاں دینے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ یہ ایوان صحافی کے ساتھ اڈیالہ جیل میں ناشائستہ گفتگو اور دھمکیوں کی مذمت کرتا ہے، نہ صرف بدسلوکی کی گئی بلکہ سوشل میڈیا پر دھمکیاں بھی دی گئیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی گئی، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میڈیا نے عوام کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی، ہم ان کے کردار کو سراہتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اس معاملے کو مزید جاننا چاہتے تھے، علی امین گنڈاپور کے ساتھ معاملہ ہوا تو ہم میڈیا کے پاس گئے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ وہاں جیل میں کیا معاملہ ہوا؟ ہم پیکا کے معاملے پر بھی میڈیا کے ساتھ تھے۔
اسمبلی اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے اراکین مسلسل شور شرابہ اور احتجاج کرتے رہے، انہوں نے ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔