برطانوی حکومت نے موٹاپے کی بڑھتی شرح پر قابو پانے اور خصوصاً بچوں کو موٹاپے سے بچانے کے لیے مضرِ صحت کھانے پینے کی اشیا پر لگنے والی ’بائے وَن گیٹ وَن فری‘ ڈیلز پر پابندی عائد کردی۔
انگلینڈ میں آج سے غیر صحت مند کھانے پینے کی اشیا پر ڈیلز کے تحت قیمت کم کرنے یا ’ملٹی بائی‘ پروموشنز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
اس فیصلے کے تحت مشہور ’بائی وَن گیٹ وَن فری‘ جیسی ڈیلز اب سُپر مارکیٹس، ہائی اسٹریٹ دکانوں اور آن لائن ریٹیلرز میں دستیاب نہیں ہوں گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ اقدام کئی برسوں سے زیرِ غور تھا مگر بڑھتی ہوئی مہنگائی اور معاشی دباؤ کے باعث حکومت اسے مؤخر کرتی رہی تاہم اب برطانوی وزراء کا کہنا ہے کہ یہ اقدام موٹاپے کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم ہے، خاص طور پر بچوں کے موٹاپے پر قابو پانے کے لیے یہ قدم ناگزیر ہوگیا ہے۔
برطانوی حکومت نے ریسٹورنٹس اور کیفیز میں مخصوص مشروبات کی مفت ’ری فِل‘ پروموشنز پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے میں آئندہ سال جنوری سے رات 9 بجے سے پہلے ٹی وی پر اور مکمل طور پر آن لائن ’جَنک فوڈ‘ کی تشہیر پر پابندی عائد کردی جائے گی۔
وزارتِ صحت و سماجی بہبود کے ترجمان کے مطابق یہ اقدامات بچوں کو ایک صحت مند اور خوشگوار زندگی فراہم کرنے کے لیے ’انتہائی اہم قدم‘ ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ موٹاپا بچوں کو زندگی کی بہترین شروعات سے محروم کردیتا ہے، اِنہیں طویل المدتی بیماریوں میں مبتلا کردیتا ہے اور نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) کو اربوں پاؤنڈز کے اخراجات میں دھکیل دیتا ہے۔