گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل برازیل سے تعلق رکھنے والے تھیاگو ایویلا نے اسرائیلی دھمکیوں پر سخت ردعمل دے دیا۔
گلوبل صمود فلوٹیلا کے آفیشل سوشل میڈیا پیج کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا و سُنا جاسکتا ہے کہ غزہ کی سمندری حدود میں داخلے سے قبل اسرائیلی نیوی کی جانب سے بذریعہ ریڈیو گلوبل صمود فلوٹیلا کے قافلے کو دھمکیاں دی گئیں تھی۔
اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا کے قافلے کو دھمکیاں دیتے ہوئے راستہ بدلنے کا کہا اور اس مشن میں شامل جہازوں اور کشتیوں کو غیر قانونی طور پر روکنے اور ضبط کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
اسرائیلی دھمکیوں پر سختی سے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تھیاگو ایویلا نے کہا کہ ہمارا مشن پُرامن، انسانی ہمدردی پر مشتمل مشن ہے، ہمارا سفر بین الاقوامی قانون کے تحت قانونی ہے، ہمارا مقصد اسرائیل کی جانب سے غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے خلاف برسوں پرانا غیر قانونی محاصرہ ختم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کے ان لوگوں کے لیے کھانا، امداد، پانی کے فلٹر، بیساکھیاں، بچوں کے لیے خشک دودھ، لے جا رہے ہیں، جنہیں آپ بھوک سے مار رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا دیکھ رہی ہے اور ان اقدامات کے ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے گا۔ بین الاقوامی قوانین کے تحت آپ کو اجازت نہیں ہے کہ آپ ہمیں روک سکیں، ہم آپ کی درخواست قبول نہیں کرسکتے۔
واضح رہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل ہے اور قافلے میں 500 سے زیادہ افراد سوار ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے کر جانے والے اس فلوٹیلا میں شامل جہازوں اور کشتیوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
ترجمان گلوبل صمود فلوٹیلا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج نے فلوٹیلا میں شامل سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، پاکستان سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت 37 ممالک سے تعلق رکھنے والے 13 امدادی کشتیوں سے 200 کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔