• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میری بیٹی مر رہی تھی اور لوگ ویڈیو بنا رہے تھے: محسن گیلانی

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پاکستان کے معروف سینئر اداکار، ہدایتکار اور مصنف محسن گیلانی نے اپنی بیٹی کی موت کا دلخراش قصہ سناتے سناتے غم زدہ ہوگئے۔

حال ہی میں سینئر اداکار نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی نجی زندگی سے متعلق کھل کر گفتگو کی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی بیٹی کی موت کا افسوس ناک قصہ سنا اور کہا کہ میری بیٹی مر رہی تھی اور لوگ ویڈیو بنا رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں اسے ڈاکٹروں کی غفلت کہوں یا کیا لیکن جو بھی ہوا میری بیٹی نے میرے سامنے، میرے ہاتھوں میں دم توڑ دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ مرنے سے قبل اس کے آخری الفاظ یاد آتے ہیں کہ بابا میں مر رہی ہوں، میرے پیروں سے جان نکل رہی ہے۔ ایک باپ ایسی صورتحال میں بیٹی کے لیے کیا کر سکتا ہے؟

محسن گیلانی بتایا کہ اس سے زیادہ مشکل لمحہ یہ تھا کہ میری بیٹی مر رہی تھی اور لوگ ویڈیو بنا رہے تھے، جب لوگ ویڈیو بنا رہے تھے وہ ایک تکلیف دہ لمحہ تھا اور میں لوگوں سے کہہ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایسا کیوں کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بیٹی کی موت کے بعد 15 سے 20 دن میں ملتان میں رہا، پھر واپس آیا تو شوٹ پر بیٹی کی شادی کے سین تھے۔ سیٹ پر ڈھولک بج رہی ہے، ڈرامے کے کردار میں بیٹی دلہن بنی بیٹھی ہے، اسے رخصت کرنا ہے یہ سارے سین میں نے کیسے کیے، میں جانتا ہوں، میری زبان میں لڑکھڑاہٹ تھی۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید